96

انتخابی دھاندلی تحقیقات میں سینٹ کو بھی نمائندگی دینے کا فیصلہ

اسلام آباد۔حکومت اور اپوزیشن نے عام انتخابات2018میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی میں سینیٹ کو بھی نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے ، جسکے بعدکمیٹی کے ممبران کی تعداد18کی بجائے 24ہو گی جس میں 2تہائی اراکین قومی اسمبلی اور ایک تہائی سینٹ سے ہونگے، سینیٹ میں موجودپارٹی پوزیشن کے تناسب سے ارکان کے نام دئیے جائیں گے اور قومی اسمبلی میں بھی اسی طریقہ کار پر عمل کیا جائیگا۔

بدھ کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی برائے عام ا نتخابات2018ء کی تشکیل سے متعلق اجلاس ہوا ۔اجلاس میں چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی ، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری ، قائد ایوان سینٹ سینیٹر شبلی فراز، مسلم لیگ (ن)کے رہنما سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ،پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ اور ٹھریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب نے شرکت کی۔

اجلاس میں2018کے عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ 2018عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے مجوزہ کمیٹی میں قومی اسمبلی کے علاوہ سینیٹ کے ارکان کو بھی شامل کیا جائے گا۔کمیٹی کے ممبران کی تعداد18کی بجائے اب 24ہو گی جس میں 2تہائی اراکین قومی اسمبلی اور ایک تہائی سینٹ سے ہونگے۔

سینیٹمیں موجودپارٹی پوزیشن کے تناسب سے ارکان کے نام دئیے جائیں گے اور قومی اسمبلی میں بھی اسی طریقہ کار پر عمل کیا جائیگا۔واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے اعلان کیا تھا کہ کیونکہ انتخابات قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں ہوئے ہیں اسلئے اس میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی میں صرف قومی اسمبلی کے ارکان شامل کئے جائیں گے،سینیٹ کی نمائندگی اس کمیٹی میں نہیں ہو گی،جس پر پیپلز پارٹی نے احتجاج کیا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی میں سینیٹ کو بھی نمائندگی دی جائے۔