60

منی بجٹ میں عوام کیلئے کوئی ریلیف نہیں ‘بلاول بھٹو

اسلام آباد۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ منی بجٹ سے صرف امیروں اور عمران خان کے اے ٹی ایمز کو فائدہ ہوا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ میں کوئی ایک بھی نئی چیز نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی بجٹ میں کوئی منصوبہ بندی نظر آئی ہے۔ روزگار کے بڑے وعدے کیے گئے لیکن حکومتی پالیسی سے بے روزگاری بڑھے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے یقین دہانی کرائی تھی کہ حکومت میں آکر عام آدمی کو سہولتیں دیں گے اور میں سمجھ رہا تھا کہ اسد عمر جو بجٹ لائیں گے اس سے غریبوں کو فائدہ ہو گا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ تحریک انصاف نے وعدہ کیا تھا کہ ٹیکس نیٹ بڑھائیں گے لیکن گیس کی قیمت بڑھا دی گئی۔ یہ لوگ اصل مسائل کی طرف سے توجہ ہٹانے کے لیے صرف پروپیگنڈا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں مسلم لیگ نون کے رہنما چوہدری نثار کو پبلک اکانٹ کمیٹی (پی اے سی)کی چیئرمین شپ دی تھی اور اب یہ چیئرمین شپ اپوزیشن کو ہی ملنی چاہیے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ یہ سلیکٹڈ حکومت سلیکٹڈ وزیراعظم اور سلیکٹڈ وزیر ہیں، ہم نے ضیا اور مشرف کی جیلیں دیکھیں، عمران خان کی جیل بھی جانے کو تیار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی منصوبہ بندی اور حکمت عملی کہاں ہے، منی بجٹ سے مایوسی ہوئی،یہ منی ڈراما ہے جو پی ٹی آئی کی عادت ہے، یہ کر دینگے وہ کرینگے، کہاں ہیں وہ پلان، حکومت کی کوئی منصوبہ بندی نہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا پہلے دن کہا تھا اچھے کام کی تعریف کروں گا، منی بجٹ میں میڈیکل آلات کی قیمتیں کم کر کے اچھا اقدام کیا لیکن کرنٹ بجٹ خسارہ کم کرنے کے لیے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔وزیر اعظم ہاوس میں بھینسوں کی نیلامی سے متعلق بلاول بھٹو نے کہا کہ گاڑیوں اور بھینسوں کی نیلامی سے پاکستان کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سی پیک سے متعلق غیر ذمے دارانہ بیانات دیے گئے، چین سے براہ راست بات کرنی چاہیے تھی، دورہ سعودی عرب میں حکومت کو کیا ملا، آج تک عوام کو نہیں بتایا گیا۔