76

اپوزیشن نے منی بجٹ کو آئی ایم ایف کی سفارشات قرار دیدیا

حکومتی اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کا پلان ہے، آدھے مشیراپنی حکومت کو رائے دے رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کے علاوہ کوئی حل نہیں،بجٹ میں فائلر اور نان فائلر زمیں فرق ختم کر دیا،گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

بدقسمتی سے نئے پاکستان کی بسم اللہ اچھی نہیں ہوئی، ڈیمزچندے سے نہیں بنتے، اگر چندہ اکٹھا ہی کرنا ہے تو پہلے حکومت اس کو پی ایس ڈی پی میں ڈال کر پہلے اپنا حصہ تو ڈالے، ضمنی مالیاتی بل 2018 میں شامل تجاویز کے تحت شرح نمو متاثر ہوگی، وزیر خزانہ نے شرح نمو میں اضافہ بارے کسی لائحہ عمل پر بات نہیں کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان سید نوید قمر ،عائشہ غوث،نفیسہ شاہ ،شاہدہ اختر علی و دیگر کا منی بجٹ پربحث میں اظہار خیال حکومت کی پہلی ترجیح معیشت کو سہارا دینا ہے ۔

سابق حکومت نے خزانہ خالی چھوڑا ،بچت اور مالیاتی اصلاحات کے ذریعے بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے کوشاں ہیں ،پاکستان پرتعیش اشیا کی درآمد کا متحمل نہیں ہو سکتا اس لئے ان آئٹمز کی درآمد کم کرنے کے لئے ریگولیٹری ڈیوٹی لگائی ،اگر ہم نے ایکسپورٹ کی صنعت ٹھیک نہ کی تو حالات ٹھیک نہیں ہوں گے