66

پاکستان مسلم لیگ ( ن ) نے ڈیم فنڈ مہم کی حمایت کر دی

اسلام آباد۔ اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ ( ن ) نے ڈیم فنڈ مہم کی حمایت کر دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے کہ اس میں 200 ارب روپے سے زائد جمع ہو جائیں گے ۔ ایوان کو سابقہ دور میں بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے 122 ارب روپے کے اخراجات اور بجٹ میں مزید 23 ارب روپے مختص کرنے کی تفصیلات سے بھی آگاہ کر دیا گیا ۔

حکومت کی طرف سے باضابطہ طور پر سابق دور میں بھاشا ڈیم کے لیے کام شروع ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا گیا ہے کہ بجٹ میں تعمیراتی وسائل میں اضافہ کیاجائے گا ۔ گزشتہ روز سابق وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے نکتہ اعتراص پر کہا کہ اپریل 2018 میں اس وقت کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں وفاق اور صوبوں کے مشترکہ اجلاس میں پہلی قومی آبی پالیسی کی منظوری دی گئی جس میں بھاشا ڈیم اور مومند ڈیم کا اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا ۔

موجودہ حکومت کو اس تاریخی معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے ۔ ہماری حکومت نے بھاشا ڈیم کے لیے 150 ارب روپے رکھے تھے ۔ 122 ارب روپے زمین کے حصول کے لیے خرچ کئے گئے ۔ 23 ارب روپے سالانہ اخراجات کے لیے بجٹ میں رکھے ۔ ڈیم کے لیے چندہ مہم احسن ہے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان وزیر اعظم کی سطح پر اس کو اہمیت دی گئی خوش آئند ہے ۔

اعلیٰ سطح پر بات ہونے سے اچھا نتیجہ نکلے گا ۔ پارلیمنٹ میں بھی بات ہو رہی ہے ۔ پانی کے بحران کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مریض کا بہنے والا خون روکنا ضروری ہے ۔ خون بہنا بند نہ کیا تو مریض بچ نہیں پائے گا۔ پانی کی بچت کی عادت ڈالنی ہو گی ۔ ڈیموں پر ابہام پیدا نہ کریں اللہ کرے چندہ مہم میں 200 ارب روپے جمع ہوں۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ حکومت 1991 ء کے پانی کے معاہدے واٹر پالیسی سمیت تمام معاہدوں کی پاسداری کا اعلان کرتی ہے ۔ اس میں کوئی ابہام نہیں ہے ۔ پانی کا سنگین بحران آ سکتا ہے ۔ مستقبل تاریک ہو گا ۔ بھاشا ڈیم تعمیر ہو گا ۔ کالا باغ ڈیم پر صوبوں کے اعتراضات کا احترام کرتے ہیں ۔ اس پر بلا وجہ بحث نہیں ہونی چاہیے ۔ 

پہلی بار بھاشا ڈیم پر وزیر اعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان کی سطح سے اہم پیشرفت ہو رہی ہے ۔ سابق وزیر صوبہ بندی ترقی احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں بھاشا ڈیم کے لیے 122 ارب روپے کی رقم سے 14000 ایکڑ زمین حاصل کی گئی ۔ بھاشا ڈیم پر حکومت کو سالانہ 23 ارب روپے کے بجٹ میں اضافہ کرنا چاہیے ۔

وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں سابقہ دورمیں شروع بھاشا ڈیم کے تعمیراتی وسائل میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ڈیم آٹھ نو سالوں میں مکمل ہونے کا امکان ہے اسے پانچ چھ سالوں میں تعمیر کریں گے ۔ پاک چین اقتصادی راہداری اور اس کے منصوبوں کا سو فیصد تحفظ کیا جائے گا۔ سی پیک کے کسی منصوبے میں فنڈزکی کمی نہیں آئے گی بلکہ سی پیک پر کام تیز ہو گا ۔