67

کرپشن پر قابو پانے کیلئے احتساب کے اداروں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت

اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے پہلے خطاب میں صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ کرپشن پر قابو پانے کے لیے ہمیں احتساب کے اداروں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی اور پھر بیگم کلثوم نواز کے ایثال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف آرمی اسٹاف اور غیر ملکی سفراء سمیت دیگر شخصیات نے شرکت کی۔

پیپلز پارٹی کے سوا تمام اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس کی کارروائی شروع ہونے ہی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا اور پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن سے واک آؤٹ کیا۔

اسیپکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے اپوزیشن کو احتجاج سے روکنے کی کوشش کی گئی تاہم اس کے باوجود اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ اراکین پارلیمنٹ کا مشکور ہوں جنہوں نے مجھے اس عہدے کے لیے منتخب کیا، امید ہے کہ ساتھی اراکین میرا بھرپور ساتھ دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مسائل کی سب سے بڑی وجہ گروہی مفادات اور بے انتہا کرپشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سیاسی نظام مختلف وجوہات کے باعث عدم استحکام کا شکار رہا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ کرپشن پر قابو پانے کے لیے احتساب کے اداروں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے نیا پاکستان بنانے کا عزم کیا ہے، نئے پاکستان کی سب سے بڑی شناخت سادگی کا فروغ اور بدعنوانی سے پاک نظام ہے، ہمیں اپنی زندگیوں میں سادگی کو اپنانا ہو گا۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ قومیں مشکلات سے گھبرایا نہیں کرتیں ان کا مقابلہ کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت وقت اور تمام جماعتوں کے لیڈران سے درخواست کرتا ہوں کہ ملک کی سمت کو درست کریں، توقع ہے کہ حکومت ہر شعبے میں واضح روڈ میپ مرتب کرے گی اور شفاف نظام حکومت بنائے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ قومیں مسائل سے دوچار ہو جایا کرتی ہیں اور بعض اوقات یہ مسائل اس قدر سنگین ہو جاتے ہیں کہ ترجیحات کا تعین مشکل ہو جاتا ہے

عارف علوی نے مزید کہا کہ پاکستان بھی ایسی ہی صورت حال سے دوچار ہے لیکن زندہ اور باہمت قومیں گھبرایا نہیں کرتیں بلکہ دلیری سے ان کا مقابلہ کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں پانی کا بے دریغ استعمال ہو رہا ہے، ہمیں پانی کو ضائع ہونے سے روکنے پر توجہ دینا ہو گی اور پانی کے بے جا استعمال پر قابو پانا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں شجر کاری پر خصوصی توجہ دینا ہو گی اور نئے ڈیم بھی بنانا ہوں گے، حکومت کو پانی اور اس سے متعلقہ مسائل سمیت بجلی کے مسائل پر بھی توجہ دینا ہو گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ توقع کرتا ہوں ڈیم پر ہمارے لوگ چیف جسٹس اور وزیراعظم کی اپیل پر مثبت جواب دیں گے۔

صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ ہم ایک مقروض قوم ہیں اور ہمیں اپنے قرض ادا کرنے کے لیے بھی قرض لینا پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اوپر اندرونی اور بیرونی قرضوں کے پہاڑ خطرناک حد تک زیادہ ہو چکے ہیں جس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت کی جانب سے قومی اسمبلی کا معمول کا اجلاس 18 ستمبر کی سہ پہر 4 بجے اور سینیٹ کا معمول کا اجلاس 18 ستمبر کی صبح 11 بجے طلب کیا گیا ہے۔  

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی آخری رسومات کے ب