57

تحریک انصاف کا اپناوفاقی بجٹ لانے کا فیصلہ

اسلام آباد۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اپناوفاقی بجٹ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔۔مالی سال 19-2018 کے فنانس بل میں بڑی ترامیم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کے تحت گزشتہ دور حکومت میں ٹیکس استثنیٰ کے معاملے بھی ترمیم لائے جائے گی۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 12 لاکھ روپے تک سالانہ آمدن والوں کو انکم ٹیکس سے استثنی دیا تھا لیکن اب وفاقی حکومت اس حد کو کم کرکے 8 لاکھ تک کرے گی۔ ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے فنانس بل میں تجاویز پیش کرے گی جب کہ تمام درآمدی اشیا پر ایک فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کی تجویز دی جائے گی جس سے حکومت کو خاطر خواہ آمدنی حاصل ہونے کا امکان ہے۔قومی اسمبلی کا اجلاس 14 ستمبرکواسی مقصد کیلییطلب کیا گیا ہے۔

واضح رہے پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت کو ملک کی باگ دوڑ سنبھالے اب دو ماہ ہونے والے ہیں۔اس دوران تحریک انصاف نے کئی اہم فیصلے لیے ہیں۔۔ اگر وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں کام کرنے والی حکومت کی اب تک کی کارگردگی کی بات کریں تو اس دوران تحریک انصاف کی جانب سے چند اہم فیصلے کیے گئے۔وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس بلایا گیا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔کابینہ کی غیر ملکی علاج کی سہولت ختم کی گئی،،نوازشریف،،،مریم نواز کا نام ECL میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔ اسحاق ڈار،، حسن اور حسین نواز کے ریڈوارنٹس کی منظوریدی گئی۔ سرکاری رہائش گاہوں سے متعلق کمیٹی قائم کی گئی۔

وزیراعظم ہاوس کی گاڑیوں کی نیلامی کی منظوریدی گئی۔ وزیراعظم کے ملازمین کی اہلیت کے مطابق تبادلوں کا فیصلہ کیا گیا۔اس کے علاوہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اس بار اقوام متحدہ کے اجلاس میں وزیرخارجہ جائیں گے، وزیراعظم نہیں۔ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کی منظوریدی گئی۔ ریلوے،،، ایجوکیشن اور صحت پر اگلے اجلاس میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔نئی حکومت کے دوسرے دن سرکاری ٹی وی سے سیاسی سینسر شپ کا خاتمہ کیا گیا ۔اور اب تحریک انصاف نے ایک اور اہم فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق وہ اپنا بجٹ خود پیش کریں گے اور مالی سال 19-2018 کے فنانس بل میں بڑی ترامیم متوقع ہیں۔اسی مقصد کے لیے14ستمبر کو قومی اسمبلی کا اجلاس بھی بلایا گیا ہے۔