76

کرپٹ عناصر کا پیچھا کریں گے، چیئرمین نیب

اسلام آباد۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاویداقبال نے کہا ہے کہ ہر اثر اور سفارش نیب کے گیٹ کے باہر ختم ہو جاتا ہے، کرپٹ عناصر دنیا کے کسی گوشے میں چلے جائیں پیچھا کریں گے ،نیب میں تاجر برادری کے لیے اسپیشل ڈیسک بنارہے ہیں،آخری اننگزکھیل رہاہوں اورچاہتاہوں یہ کامیاب رہے،غلطیاں اورجرم میں فرق ہوتاہے۔

نیب کاکسی گروپ،گروہ یاشخص سے تعلق نہیں،ہم عوام کی لوٹی دولت ان کے مالکان تک پہنچائیں گے،جن کے پاس 90 میں موٹرسائیکل تھی،آج دبئی میں ٹاورہیں،نجی ہاوسنگ سوسائٹی والوں نے غریب کے منہ سے نوالاچھینا۔ منگل کو اسلام آباد میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاویداقبال نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ پریشانیاں ختم ہوجائیں گی۔ پاکستان کی غیور عوام میں جذبہ موجود ہے۔ نیب کے سٹیپ سے تاجر برادری کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوگا۔

تاجر برادری خوشحال ہوگی تو پاکستان خوشحال ہوگ۔ نیب میں اس وقت تک شکایات کی تعداد 39728 ہیں پینڈنگ شکایات کی تعداد 1499 ہیں۔ انکوائری پینڈنگ شکایات کی تعداد 764 ہیں۔ انویسٹی گیشن شکایات 174 پینڈنگ ہیں۔ ریفرنسز شکایات 197 پینڈنگ ہیں۔ جو لوگ ملک کے مفاد میں اچھا نہیں میں اسے تاجر برادری کا نمائندہ کیسے کہہ سکتا ہوں۔

نیب اگر کسی سے مودبانہ طور پر دبئی میں ٹاؤر کا پوچھے تو اس میں کوئی برائی نہیں۔ جن لوگوں کو نیب سے شکایات ہیں اس معاملے پر میں نے جمعرات کا دن مقرر کیا تھا جو چاہے آکر ملاقات کرسکتا ہے کتنے لوگ ہوں گے جن کو نیب نے ذاتی طور پر بلایا ہوگا۔ غلطی اور جرم میں فرق ہے۔ غلطی برداشت کی جاتی ہے جرم کبھی معاف نہیں کیا جاسکتا۔ 

کچھ لوگوں کے خلاف ایکشن ضرور لیا ہے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے افراد کے خلاف ایکشن لینا پڑا۔ ایسے لوگوں کو بلا کر کہا گیا کہ یا آپ ان کے پیسے دیں یا پلاٹ مہیا کردیں میں کسی شوق کے لئے نیب میں نہیں بیٹھا۔ جن کے پاس موٹر سائیکل تھی اب دبئی میں ٹاور کھڑے ہیں۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کوئی دنیا کے کسی کونے میں چلا جائے نیب اس کو واپس لائے گا۔ 

لوگوں سے پوچھ گچھ کی گئی ہے اس میں کوئی برائی نہیں۔ کچھ بلڈرز کا کہنا تھا کہ وہ جاوید اقبال کو خرید لیں گے میں نے کہا جاوید اقبال کوئی پلازہ تو نہیں ہے کہ آپ آئیں گے اور خرید لیں گے ایسا بالکل ناممکن ہے۔ کوئی خوف کوئی ڈر موجودہ دور میں نیب پر اثر انداز نہیں ہوسکتا۔ ہر بڑے آدمی کا اثر و رسوخ نیب کے گیٹ کے باہر ختم ہوجاتا ہے قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں ہے۔

تاجر برادریکو پہلے کبھی نہ پریشانی ہوئی تھی اور نہ اب ہوگی نیب آپ سب کے مفادات کا مکمل تحفظ کرتا ہے اب وہ وقت نہیں جب تاجروں کے ایک طبقے کو معاف کردیا جاتا تھا اب ایسا کسی صورت نہیں ہوگا۔ پاکستان 90ارب ڈالر سے زیادہ کا مقروض ہے نیب کا تو حق ہے اس بارے میں پوچھ گچھ کرنا۔ یہ سب کام کرنا میرے فرائض میں شامل ہے میں نے اپنی مدت معیاد میں کسی فیس کو نہیں دیکھا صرف کیس کو دیکھا ہے جو کرے گا وہ بھرے گا۔ نیب کا کسی گروہ یا فرد سے نہیں ہمارا تعلق صرف پاکستان اور پاکستانی عوام سے ہے۔

جو لوگ کروڑوں روپے پاکستان سے باہر لے گئے ہیں ان کی واپسی کے لئے حکومت بھی اس معاملے میں کوشش کررہی ہے اور نیب بھی اپنا کام کررہا ہے۔ تاجر برادری پر ملک کی کارکردگی کا زیادہ انحصار ہے۔ جو عزت اور ذلت آپ کے مقدر میں لکھی ہے وہ آپ کو ملنی ہے۔ بہت افواہ پھیلائی گئی کہ نیب تاجر برادری کو تنگ کررہا ہے یہ افواہ بالکل غلط ہے تاجر برادری نیب کے ہر اس قدم کی حمایت کرے گی جو پاکستان اور اس کے مفاد میں ہگا میں کوئی مقرر یا سیاستدان نہیں کہ بولتا رہوں۔