81

کسانوں کیلئے ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنیکا اعلان

اسلام آباد۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں گیس چوری میں اضافہ ہوا ہے، گیس صرف 40فیصد لوگوں کو میسر ہے جبکہ 60فیصد سلنڈر استعمال کرتے ہیں، گزشتہ حکومت کے گیس کے حوالے سے معاہدے حقیقت کے برعکس ہیں، غریب آدمی کو ریلیف اور ان پر بوجھ میں کمی کا نظام وضع کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

پیر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی پر بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ای سی سی کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے، بجلی اور گیس کے معاملات اسد عمر کے سامنے رکھے جائیں گے، اجلاس میں کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے ایک لاکھ ٹن یوریا کھاد امپورٹ کی جائے گی، اس وقت ملک میں یوریا کھاد کی ضرورت 5.833ملین ٹن ہے،پچھلے سال 5.862ملین ٹن تھی، یوریا کھاد کی بوری 1615روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔

امپورٹ کرنے پر 2575روپے فی بوری پڑ جائے گی، اس مقصد کیلئے کھاد پیدا کرنے والے پلانٹس کو گیس مہیا کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیاہے تا کہ پلانٹس پروڈکشن کو بڑھا کر کسانوں کی ضروریات کو پورا کر سکیں، کسان وزیراعظم کی پالیسی کا اہم حصہ ہیں، پانچ سالوں میں 156ارب روپے کا سالانہ خسارہ پچھلی حکومت گیس میں چھوڑ کر گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے گیس کے معاملے میں معاہدے سنائے تھے کہ اب ہر طرف ہریالی ہی ہریالی ہو گی، اب شاہد خاقان عباسی ہی بہتر بتا سکیں گے پھر بھی گیس سیکٹر میں تباہی کیوں آئی، نواز شریف، اسحاق ڈار اور شاہد خاقان عباسی بتائیں گے ،40فیصد لوگ گھریلو گیس سے فائدہ حاصل کررہے ہیں،60فیصد لوگ ایل پی جی کے سلینڈر یا لکڑی استعمال کر کے ضروریات پوری کر رہے ہیں۔

ہم اس پر ایک وضع نظام کریں گے اور گیس کی قیمتوں پر کمی لانے کی کوشش کرنی ہے، عمران خان صاحب کا ہی مقصد ہے کہ ہم نے غریب ترین آدمی کو نقصان نہیں پہنچانا، غریب آدمی پر کسی طرح کا بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، سبسڈیز سے غریب آدمی کو فائدہ پہنچایا جائے گا، ای سی سی کے اجلاس میں گیس کی قیمتوں کا فیصلہ موخر کیا گیا، ابھی گیس کی قیمتوں میں نہیں کیا جا رہا، اس بارے میں بحث ہو گی اور حتمی فیصلہ وزیراعظم خود کریں گے، ہمارا اصل مقصد غریب آدمی کو ریلیف پہنچانا ہے اور امیر آدمی اپنا بہترین کردار ادا کرے۔