فاسٹ فوڈ آج کل لگ بھگ ہر ایک کی پسندیدہ غذاﺅں میں سے ایک ہے، مگر کیا آپ اس سے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات سے واقف ہیں؟
موٹاپے، امراض قلب، ذیابیطس اور دمہ جیسے سنگین امراض کا خطرہ بڑھانے کے ساتھ ساتھ جنک فوڈ کا استعمال سانس میں بو کے مسئلے کا باعث بھی بنتا ہے۔
جی ہاں آپ چاہے پیاز یا لہسن سے دور ہی کیوں نہ رہتے ہوں مگر فاسٹ فوڈ کھانے کا شوق سانس میں بو کا باعث بن سکتا ہے۔
طبی جریدے جرنل آف نیچرل سائنس، بائیولوجی اینڈ میڈیسین میں شائع ایک تحقیق کے مطابق ایسے نوجوان جو اکثر فاسٹ فوڈ یعنی ہفتے میں کم از کم 3 بار کھاتے ہیں، ان میں سانس کی بو کا مسئلہ دیگر کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جنک فوڈ کا استعمال منہ کی صحت پر منفی انداز سے اثرانداز ہوتی ہے، جس سے سانس میں بو، زخم اور مسوڑوں کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس کی بڑی وجہ فاسٹ فوڈ میں منرلز، وٹامنز وغیرہ کی کمی ہے جو کہ منہ میں بیکٹریا اور جراثیموں کی تعداد بڑھانے کا باعث بنتا ہے، جس سے منہ کی صحت کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
جنک فوڈ اور سانس میں بو کے درمیان تعلق کی دیگر وجوہات درج ذیل ہیں۔
ہضم کرنا مشکل
اس غذا کو اکثر ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے جس کے نتیجے میں گیس پیٹ میں بھرتی ہے، یہ گیس منہ کے راستے باہر نکل کر سانس کو بدبو دار بناتی ہے۔
جنک فوڈ تیزابیت کا باعث
فاسٹ فوڈ میں چکنائی بہت زیادہ ہوتی ہے جس کے نتیجے میں معدے میں تیزابیت کا خطرہ پیدا ہوتا ہے اور یہ عنصر بھی سانس میں بو کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔
بچنے کے لیے کیا کریں
خیال رہے کہ غذا منہ کی صحت کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے، اگر آپ کو سانس میں بو کے مسئلے کا سامنا ہے تو دیکھیں کہ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال تو نہیں کررہے، اگر ہاں تو صحت مند متبادل کو ترجیح دینا شروع کریں۔
تازہ سبزیاں اور پھلوں کا استعمال سانس میں بو کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کرتا ہے۔
اسی طرح سیب کو کھانا بھی ماﺅتھ فریشنر کی طرح کام کرتا ہے۔
وٹامن سی سے بھرپور پھل بھی منہ میں بیکٹریا کو پھیلنے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔