101

بجلی کے نظام میں 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت

اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے جہاں ایک طرف پریس کانفرنس کے دوران ملک میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کا دعویٰ کیا گیا تو وہی ایک خاص پارلیمانی پینل نے پاور ڈویژن کو بتایا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے مکمل خاتمے کے لیے ترسیل اور تقسیم کے نظام میں 40 سے 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

 سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں پاور ڈویژن کے ایڈیشنل سیکریٹری مصدق خان کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر کے ترسیل اور تقسیم کے نظام کو بڑے پیمانے پر اپ گریڈیشن اور مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لوڈشیڈنگ پر مکمل طور پر قابو پایا جاسکے۔

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) سینیٹر شبلی فراز کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں مصدق خان نے بتایا کہ اس نظام کو حاصل کرنے کے لیے 40 سے 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک میں کل 8 ہزار 631 فیڈرز ہیں، جنہیں نقصانات اور وصولی کے حساب سے 1 سے 7 کی درجہ بندی میں تقسیم کیا گیا ہے جبکہ 5 ہزار 367 فیڈرز ایسے ہیں جو 10 فیصد سے کم نقصانات میں ہیں اور انہیں درجہ اول میں شامل کیا گیا۔