119

عوام کی جیب پر ٹیکسوں کا بوجھ کیسے کم ہوگا؟

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے غریب عوام کی جیب پر بدستور ڈاکہ جاری ہے۔

نئی بجٹ دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت ٹی وی فیسوں اور دیگر اضافی ٹیکسوں کی مدمیں ماہانہ ساڑھے12سے 15 ارب روپے تک وصول کر رہی ہے،سب سے زیادہ رقم جی ایس ٹی کی مد میں نچوڑی جارہی ہے جو 7ارب 42کروڑ 52لاکھ50ہزار روپے بنتی ہے جبکہ انکم ٹیکس کی مد میں غیر ضروری طور پر1ارب 91 کروڑ 11 لاکھ 40ہزار روپے، سیلز ٹیکس کی مد میں 13 کروڑ 92 لاکھ روپے، نیلم جہلم سرچارج کی مد میں 1 ارب51 کروڑ 61 لاکھ 20ہزار روپے اور مقررہ تاریخ کے بعد جمع کرائے جانے والے بلوں پر اضافی سرچارج کی مد میں 62 کروڑ 20 لاکھ 43 ہزار روپے وصول کیے جارہے ہیں، یہ وہ ٹیکسز ہیں جن کی عوام کو آگہی تک نہیں اور عام صارفین اسے بجلی بل مان کر چپ چاپ جمع کرا رہے ہیں۔

یہ ظلم ملک کے تمام علاقوں اور تمام بجلی کمپنیوں کے ذریعے کیا جارہا ہے، ظلم تو یہ ہے کہ تسلسل کے ساتھ میٹر رینٹ اور الیکٹر سٹی ڈیوٹی بھی وصول کی جارہی ہے جس کی وصولی کی مدت کا کوئی تعین نہیں ہے۔