فشار خون یا بلڈ پریشر پاکستان میں لوگوں کو لاحق ہونے والا ایک عام ترین عارضہ ہے اور کروڑوں افراد اس کا شکار ہیں، جس کے نتیجے میں امراض قلب اور فالج وغیرہ کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
بلڈ پریشر کو خاموش قاتل کہا جاتا ہے، مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ گرم موسم بھی فشار خون کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔
بلڈ پریشر سے جسم کی شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ گردوں کے امراض اور دیگر جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ گرمیوں میں اس کا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس موسم میں یہ زیادہ اوپر کی جانب جاتا ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ موسم گرما کی کچھ غذائیں بلڈپریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔
بیریز
تمام بیریز دل کو صحت مند رکھنے والے کمپاﺅنڈ فلیونوئڈز سے بھرپور ہوتی ہیں اور یہ اینٹی آکسائیڈنٹ سے بھی بھرپور ہوتی ہیں جو بلڈپریشر کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ جرنل آف دی اکیڈمی آف نیوٹریشن اینڈ Dietetics میں شائع ایک تحقیق کے مطابق اسٹرابیری یا کسی بھی قسم کی بیری کو روزانہ استعمال کرنا فائدہ مند ہوتا ہے۔
اسکم ملک
دودھ کی یہ قسم کیلشیئم اور وٹامن ڈی سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ دونوں اجزا بلڈپریشر کو قدرتی طریقے سے کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ نیشنل ہیلتھ سروس، یوکے کے مطابق ایک گلاس اسکم ملک روزانہ ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ایک تہائی حد تک کم کردیتا ہے۔
دہی
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو خواتین ہفتہ بھر میں 5 یا اس سے زائد مرتبہ دہی کھاتی ہیں، ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ان خواتین کے مقابلے میں بہت کم ہوتا ہے جو دہی کھانا پسند نہیں کرتیں۔ تو دہی کو روزانہ کھائیں اور صحت مند زندگی سے لطف اندوز ہو۔
تربوز
جریدے امریکن جرنل آف ہائپرٹینشن میں شائع ایک تحقیق کے مطابق تربوز موٹاپے یا ذہنی تناﺅ کے شکار افراد میں بلڈ پریشر کو نمایاں حد تک کم کرتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ تربوز کھانے کے بعد شریانوں اور دل پر خون کا دباﺅ کم ہوجاتا ہے۔
کیلے
آسانی سے دستیاب یہ پھل پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے اور اسے آسانی سے روزمرہ کی غذا کا حصہ بھی بنایا جاسکتا ہے جس کے لیے زیادہ خرچہ بھی نہیں ہوتا۔ ایک کیلا، جسم کو روزانہ درکار ایک فیصد کیلشیئم، 8 فیصد میگنیشم اور 12 فیصد پوٹاشیم فراہم کرتا ہے۔ خیال رہے کہ بلڈپریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے پوٹاشیم انتہائی اہم جز ہے۔