394

مغربی کمپنیوں نے پاکستان میں تجارتی موقع کھو دیا، چین

اسلام آباد: چین کے ڈپٹی چیف آف مشن لی جیان ژاؤ نے کہاہے کہ مغربی کمپنیوں نے گزشتہ 5 سال کے دوران پاکستان میں سرمایہ کا ری کا موقع کھو دیا ہے۔

لی جیان ژاؤ نے کہاہے کہ سی پیک کے حوالے سے یہ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ چائنہ نے سی پیک منصوبوں پر کام کرنے کے لیے اپنے قیدی پاکستان میں بھیجے ہیں۔ ایسا کچھ نہیں، چین اور پاکستان کی انڈ سٹری کے درمیان جوائنٹ وینچر کا آپشن بہترین ہے۔ 85 ملین نوکریاں چائنہ سے شفٹ ہو رہی ہیں یہ نوکریاں افریقہ اور دیگر ممالک میں جا رہی ہیں تو پاکستان میں کیوں نہ آئیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں سے پاکستان کے توانائی بحران پر قابو پالیا گیا سی پیک کا مغربی روٹ 2018اور مشرقی روٹ 2019تک مکمل ہوجائے گا۔ بہت سی مغربی کمپنیوں نے گزشتہ 5 سال کے دوران پاکستان میں سرمایہ کا ری کا موقع کھو دیا ہے۔ میں پر امید ہوں دیگر ملک بھی چائنہ کی پیروی کرتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کا ری کریں گے۔ وہ کیسٹرل نوبل پلس کے زیر اہتمام3 سے 5 مئی کو لاہور میں ہونے والی سی پیک انٹرنیشنل انڈ سٹریل، ٹریڈ، لاجسٹکس، انوسٹمنٹ اینڈ رئیل سٹیٹ کانفرنس کی تعارفی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر سی پیک کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر حسن داؤ د بٹ ، اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈ سٹری کے صدر شیخ عامر وحید، کیسٹرل گروپ کے طاہر کاظمی، شاہد کیانی و دیگر بھی موجو د تھے۔

چین کے ڈپٹی چیف آف مشن لی جیان ژاؤ نے کہاکہ سی پیک ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے اب ہم انڈ سٹریلائزیشن کے مرحلے کی طر ف جا رہے ہیں۔ 5 سال پہلے پاکستان کو لو ڈ شیڈنگ کا سامنا تھا اب کا فی بہتر ہے انفراسٹرکچر بھی بہتر ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم چائنہ کے بجائے پاکستان میں یہاں کی مقامی لیبر کو ترجیح دیں گے کیوںکہ یہ سستی ہے پاکستان میں لیبر کاسٹ ایک بڑا فائدہ ہے جبکہ پاکستانی انڈ سٹری اور مقامی لوگ مارکیٹنگ ، ٹیکسیشن اور دیگر چیزوں کا بہترین ادراک بھی رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ سی پیک منصوبے کے تحت ریل کی رفتار بڑھنے سے ٹریول ٹائم کم ہو گا۔