پاکستان نے امریکا کے ساتھ تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد اس وقت واشنگٹن میں موجود ہے جہاں وہ امریکی حکام کے ساتھ ٹیرف اور تجارتی امور پر مذاکرات میں مصروف ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان پر امریکا کی جانب سے 29 فیصد ٹیرف عارضی طور پر 90 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، اور پاکستان کی کوشش ہے کہ اس مدت کے دوران باہمی تجارت کو متوازن بنانے کے لیے نئے مواقع تلاش کیے جائیں۔ انہی کوششوں کے تحت پاکستان نے امریکا کو تجویز دی ہے کہ خام تیل کی خریداری کا عمل شروع کیا جا سکتا ہے، جو تجارتی خسارے کو کم کرنے میں مددگار ہو گا۔
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے 2024 میں مجموعی طور پر 5.1 ارب ڈالر کا تیل درآمد کیا، جبکہ امریکا کو پاکستان کے ساتھ تقریباً 3 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ہے۔ ایسے میں خام تیل کی درآمد ایک اہم پیشرفت ہو سکتی ہے۔
مزید برآں، پاکستان نے امریکا سے سوتی دھاگا اور سویابین درآمد کرنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ یہ اقدام اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ پاکستان کو سعودی عرب کی جانب سے بھی 1.2 ارب ڈالر کی تیل سہولت فراہم کی جا رہی ہے، جس سے ملکی توانائی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔