اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، 21 مارچ 2025 تک ملک کے سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر میں 54 کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے، جس کے بعد یہ 10 ارب 60 کروڑ 68 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق، زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر بھی کمی کے بعد 15 ارب 55 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔ ان میں سے 4 ارب 94 کروڑ 42 لاکھ ڈالر کمرشل بینکوں کے پاس موجود ہیں، جبکہ باقی ذخائر اسٹیٹ بینک کے پاس ہیں۔
زرمبادلہ کے ذخائر میں ہونے والی اس کمی کی وجوہات میں بیرونی قرضوں کی ادائیگی، درآمدات کے بڑھتے ہوئے اخراجات، اور دیگر مالیاتی عوامل شامل ہو سکتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام کے لیے برآمدات میں اضافے اور بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔