8

تیل کی اسمگلنگ میں اضافہ، پیٹرولیم مارکیٹ دباؤ کا شکار

ملک میں اسمگلنگ کی وجہ سے پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت میں دوبارہ کمی آ گئی ہے۔ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ایف بی آر، اوگرا، اور وزارت پیٹرولیم کو ایک خط لکھ کر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اس خط میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال غیر قانونی پیٹرول پمپس اور بغیر لائسنس ایجنسیز کے خلاف کارروائی کے نتیجے میں اسمگلنگ میں کمی آئی تھی، جس سے حکومت کے ریونیو اور معیشت کو فائدہ ہوا تھا۔ او سی اے سی کے مطابق، اس وقت اسمگل شدہ ڈیزل 180 روپے فی لیٹر میں فروخت ہو رہا ہے، جو کہ قانونی قیمت 258 روپے 64 پیسے سے کم ہے۔

اسمگل شدہ پیٹرول 160 روپے فی لیٹر کے نرخ پر دستیاب ہے، اور فروری 2024 کے مقابلے میں فروری 2025 میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اسمگلنگ کی وجہ سے روزانہ حکومت کو ایک ارب 50 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

پچھلے سال کے آخری چار مہینوں کے مقابلے میں، ڈیزل کی فروخت میں 16 فیصد اور پیٹرول کی فروخت میں 13 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ خط میں غیر قانونی پیٹرول پمپس کو بند کرنے، کراس بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے، اور وائٹ اسپرٹ کی درآمد کو روکنے کی سفارش کی گئی ہے تاکہ اس کے ملاوٹ شدہ ڈیزل کے طور پر فروخت کو روکا جا سکے۔