اسلام آباد: آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان (OMAP) نے اوگرا (آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) کے نئے "ٹیک یا پے" قانون کو مسترد کرتے ہوئے اسے چھوٹی آئل کمپنیوں کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔
ریفائنریز اور بڑی آئل کمپنیوں کو فائدہ – چھوٹے کاروبار بحران کا شکار
آئل ایسوسی ایشن کے مطابق اوگرا کے نئے قانون سے صرف ریفائنریز اور بڑی آئل کمپنیاں مستفید ہوں گی، جبکہ چھوٹی آئل کمپنیوں کے لیے کاروبار مزید مشکل ہو جائے گا۔ اس سے ملکی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی چین بھی شدید متاثر ہو سکتی ہے۔
ریفائنریز کی اجارہ داری اور غیر قانونی در آمدات – آئل کمپنیوں کو بھاری نقصان
ایسوسی ایشن کے مطابق ریفائنریز اکثر قیمتوں میں اضافے کے دوران تیل کی ترسیل روک دیتی ہیں، جس سے او ایم سیز کو مہنگے داموں درآمد کرنی پڑتی ہیں۔
مزید یہ کہ غیر قانونی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی در آمد مقامی مارکیٹ پر دباؤ ڈال رہی ہے، جس سے آئل مارکیٹنگ کمپنیاں مالی طور پر مزید کمزور ہو رہی ہیں۔
اوگرا سے مطالبات:
تمام اسٹیک ہولڈرز، بشمول چھوٹی آئل کمپنیوں سے مشاورت کی جائے۔
ریفائنریوں کی اجارہ داری ختم کی جائے اور مارکیٹ میں مسابقت کو فروغ دیا جائے۔
تاخیر سے مصنوعات کی فراہمی اور امتیازی قیمتوں جیسے مسائل کا فوری حل نکالا جائے۔