10

پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات میں پیش رفت، اگلے مرحلے کی تیاری

پاکستان کے لیے بڑی مالیاتی پیش رفت! آئی ایم ایف کے ساتھ تکنیکی مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں، اب اگلا مرحلہ پالیسی سطح پر ہوگا جہاں پاکستان کے معاشی مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق، خیبرپختونخوا حکومت نے آئی ایم ایف مشن کو زرعی انکم ٹیکس سمیت مختلف مالیاتی اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس کے علاوہ، صوبائی اور وفاقی سطح پر محصولات میں اضافے کے لیے مجوزہ حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

 مذاکرات میں زیر بحث اہم نکات:

 صوبائی حکومتوں کے مالیاتی اقدامات
 سرکاری اداروں کی کارکردگی اور گورننس میں بہتری کے اقدامات
 زرعی انکم ٹیکس کی نئی قانون سازی
 بجٹ خسارے میں کمی کے لیے مختلف اصلاحات

 کیا پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط پوری کر پائے گا؟

پاکستان کو آئی ایم ایف کی قسط جاری کروانے کے لیے کئی چیلنجز درپیش ہیں، جن میں ٹیکس ریفارمز، مالیاتی نظم و ضبط، اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات جیسے معاملات شامل ہیں۔ اگر حکومت آئی ایم ایف کے مطالبات کو پورا کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے، تو یہ نہ صرف معیشت کے استحکام میں مدد دے گا بلکہ دیگر مالیاتی ادارے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے زیادہ پرکشش مواقع دیکھ سکیں گے۔

 کیا توقع کی جا رہی ہے؟

 حکومت محصولات میں اضافے کے لیے مزید اقدامات کا اعلان کر سکتی ہے
 توانائی کے شعبے میں سبسڈی پر نظرثانی کا امکان
 وفاقی اور صوبائی سطح پر مزید معاشی اصلاحات متعارف کروانے کا امکان
 بجٹ 2025 کے لیے نئی پالیسیوں پر غور

ماہرین کے مطابق، یہ مذاکرات پاکستان کے مالیاتی استحکام کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتے ہیں، کیونکہ عالمی سرمایہ کار اور مارکیٹیں بھی اس معاہدے کی کامیابی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔