سائنس دانوں نے دماغ کے لیے ایک نئی ڈیوائس بنائی ہے جو جسم کی دائمی تکلیف سے متعلقہ سگنلز کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
درد جسم کے لیے تنبیہ کا ایک نظام ہوتا ہے، لیکن کچھ کیفیات ان سگنلز کی فعالیت کو متاثر کرسکتی ہیں۔
مثال کے طور پر دائمی تکلیف میں مبتلا افراد کے دماغ میں ایسے ناقص سگنلز پیدا ہوتے ہیں جو ٹھیک ہوچکی تکالیف (جیسے کہ کٹے ہوئے ہاتھ پاؤں یا اس جیسی پیچیدہ صورتحال) ان کے متعلق غلط تنبیہ جاری کرسکتے ہیں۔
درد کو راحت بخشنے کے لیے ادویات کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ استعمال مسلسل ہوتا ہے اور اکثر لت جیسے دیگر نقصانات ہوسکتے ہیں۔
محققین پُر امید ہیں کہ ان کی نئی Diadem ڈیوائس اس کیفیت میں مبتلا افراد جو نئے علاج کی تلاش میں ہوتے ہیں، کے لیے ایک عملی حل ہو سکتا ہے۔
Diadem ہلکی شدت کی الٹرا ساؤنڈ لہریں پیدا کرتا ہے جو دماغ کے اندر کے خطوں حرکت دیتا ہے اور دائمی تکلیف کے پیچھے موجود ناقص سگنلز کو روکتا ہے۔
دائمی تکلیف میں مبتلا 20 افراد پر کیے جانے والے حالیہ کلینیکل ٹرائل میں دیکھا گیا کہ جنہوں نے یہ ڈیوائس استعمال کی تھی ان کو تکلیف میں راحت ہوئی تھی۔