امن وامان کی ناگفتہ بہ صورتحال، تاجروں کی ہڑتال کی کال اور رول اوور ویک کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی مندی رہی جس کے سبب 51فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں اور سرمایہ کاروں کے مزید 53ارب 99کروڑ 64لاکھ 16ہزار 479روپے ڈوب گئے۔
کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا جس سے ایک موقع پر 287پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن اس دوران بینکنگ آئی ٹی آئل اینڈ گیس سیکٹر میں فوری منافع کے حصول کے لیے حصص کی آف لوڈنگ سے جاری تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔ ایک موقع پر 493پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں اچھے مالیاتی نتائج کی بنیاد پر نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 486.82 پوائنٹس کی کمی سے 78084.24 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 164.72 پوائنٹس کی کمی سے 24762.91 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 276.94 پوائنٹس کی کمی سے 50326.53 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 666.81پوائنٹس کی کمی سے 123888.38پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 15.45فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 59کروڑ 15لاکھ 11ہزار 522vحصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 436 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 163 کے بھاؤ میں اضافہ 222 کے داموں میں کمی اور 51 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ہال مارک کمپنی لمیٹڈ کے بھاؤ 56.87 روپے بڑھ کر 625.57روپے اور ماڑی پیٹرولیم کمپنی کے بھاؤ 50.90روپے بڑھ کر 3301.72روپے ہوگئے، پی آئی اے ہولڈنگ کے بھاؤ 73.63روپے گھٹ کر 847.50 روپے اور رفحان میظ کے بھاؤ 46.99روپے گھٹ کر 7388روپے ہوگئے۔