17

پاکستان کا قرضہ 315 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا

پاکستان کا قرضہ 315 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے، عالمی ادارے وژول کیپیٹل کی رپورٹ کے مطابق عالمی قرضہ کل جی ڈی پی کا 370 فیصد ہوگیا جبکہ 2020 تا 2024 کے دوران قرضے میں 21 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق یہ عالمی تاریخ میں قرضہ بڑھنے کی سب سے بڑی شرح ہے، قرضے میں سب سے بڑا اضافہ کووڈ 19 کے آغاز سے ہوا، ان 5 سالوں میں عالمی قرضہ 220 ٹریلین بڑھا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ امریکا اور جاپان کا بینکوں اور بانڈز کا قرضہ سب سے زیادہ رہا، مارچ 2024 تک کا قرضہ جی ڈی پی کا 332.7 فیصد ہوگیا، دسمبر 2021 تک یہ قرضہ 304.1 ارب ڈالر تھا، جی ڈی پی کے اعتبار سے یہ قرضہ 347 فیصد تھا۔

وژول کیپیٹل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کووڈ 19 کے بعد 54 ٹریلین ڈالر کا قرضہ لیا گیا، یہ رقم کل قرضے کی 21 فیصد تھی، جولائی 2024 تک نان فنانشل کارپوریشنز نے 94.1 ٹریلین ڈالر کا قرضہ لیا۔

حکومتی قرضہ 91.4 ٹریلین ڈالر رہا، فنانشل سیکٹر نے 70.4 ٹریلین ڈالر قرضہ لیا، پرائیویٹ اخراجات کے لیے لیا گیا قرضہ 59.1 ٹریلین ڈالر رہا۔