کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 78000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے بھی گر گیا۔
سرمایہ کاری کے شعبوں کی کاروباری سرگرمیوں میں عدم دلچسپی اور فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے مندی کے سبب 63 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 1 کھرب 01 ارب 74 کروڑ 33 لاکھ 26 ہزار 530 روپے ڈوب گئے۔
کاروباری دورانیے میں چھوٹے اسٹاکس میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے ایک موقع پر 317 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن اس دوران وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کے سبب مارکیٹ میں اتارچڑھاؤ کا رحجان بھی دیکھا گیا جس سے تیزی کے اثرات زائل ہوگئے۔
ایک موقع پر 629 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر مخصوص کمپنیوں کے حصص میں دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی، نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 589.30 پوائنٹس کی کمی سے 77980.29 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 176.02 پوائنٹس کی کمی سے 25002.37 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 470.37 پوائنٹس کی کمی سے 49960.36 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 1022.90 پوائنٹس کی کمی سے 124626.51 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 1.25فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 41 کروڑ 51 لاکھ 70 ہزار 050 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 444 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 122 کے بھاؤ میں اضافہ 278 کے داموں میں کمی اور 44 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ماڑی پیٹرولیم کمپنی کے بھاؤ 122.16 روپے بڑھکر 3266.80 روپے اور سروس انڈسٹری کے بھاؤ 48.95 روپے بڑھکر 967.30 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ بھاؤ 125.59 روپے گھٹ کر 7403.98 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاؤ 98روپے گھٹ کر 6802 روپے ہوگئے۔