لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کی آڈٹ رپورٹ میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
کمپنی کی 2023 سے 2024 کی آڈٹ رپورٹ میں بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوور بلنگ کے ذریعے شہریوں سے ایک سال میں ایک ارب 95 کروڑ روپے وصول کیے گئے جبکہ مختلف تعمیراتی منصوبوں میں 3 ارب 68 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیاں ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیسکو کے مختلف فیڈرز پر لائن لاسز کی مد میں 8 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا، لیسکو ایسٹرن سرکل میں غلط ریڈنگ سے 13 ارب روپے سے زائد کی ریفنڈ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق بجلی کے بلوں میں ڈیفالٹ کرنے والے صارفین سے 4 ارب روپے سے زائد کی ریکوری نہیں کی گئی اور نیلم جہلم سرچارجز کی مد میں 34 کروڑ روپے سے زائد غیر قانونی وصولیاں کی گئیں جبکہ سرکاری محکموں کو لیٹ پیمنٹ کی مد میں خلاف ضابطہ 66 کروڑ روپے کی چھوٹ دی گئی۔
اس حوالے سے ترجمان لیسکو کا کہنا ہے کہ لیسکو میں ہونے والے آڈٹ پیرا پر قانون کے مطابق کارروائی ہوتی ہے، بے ضابطگیوں کی نشاندہی پر ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیا جاتا ہے۔
ان کا کہناتھاکہ انسانی عمل دخل کم کرنے کیلئے نظام کو جدت کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔