پاکستان نے چین سے 15 ارب ڈالر قرض کی ادائیگیاں مؤخر کرنے کی باقاعدہ طور پر درخواست کردی۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری بیجنگ پہنچ گئے جہاں انہوں نے چین کے وزیر خزانہ لان فوآن سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران وزرا نے چینی وزیر کو نظام میں ٹیکس، توانائی کی اصلاحات متعارف کرانے کی حکومت کی کوششوں سے آگاہ کیا۔
ملاقات میں دونوں فریقوں نے مالیاتی اور بینکنگ تعاون کو فروغ دینے سمیت دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
اس دوران، چینی وزیر نے پاکستان کی اصلاحاتی کوششوں کو سراہا، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبوں پر بھی بات چیت کی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔
ملاقات کے دوران پاکستان کی جانب سے چین سے باقاعدہ طور پر 15 ارب ڈالر قرض کی ادائیگیاں موخر کرنے کی درخواست کی گئی جب کہ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں بھی باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر اعظم شہباز شریف نے چین کا دورہ کیا تھا جس کے دوران دوست ملک کی جانب سے پاکستان پر واجب الادا پاور سیکٹر کا 15 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کیے جانے کا امکان ظاہر کیا تھا۔