126

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی مدتِ ملازمت میں 3 سال کی توسیع

اسلام آباد: نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنسز کی سماعت کرنے والے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی مدتِ ملازمت میں 3 سال کے لیے دوسری مرتبہ توسیع کردی گئی۔

وزارتِ قانون کی جانب سے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی مدتِ ملازمت میں 3 برس تک توسیع کے لیے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

یاد رہے کہ جج محمد بشیر کو پہلی مرتبہ 2012 میں احتساب عدالت میں جج تعینات کیا گیا تھا، اور ان کی تین سال کی مدت 2015 میں اختتام پذیر ہونی تھی۔

تاہم مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 2015 میں اسلام آبائی ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) انتظامیہ کی سفارش پر جج محمد بشیر کی مدت ملازمت میں توسیع دیتے ہوئے 2018 تک کے لیے احتساب عدالت کا جج تعینات کردیا تھا۔

یاد رہے کہ محمد بشیر وہی جج ہیں جنہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف دائر پانچ ریفرنسز کی سماعت کی تھی جس میں سابق صدر بے قصور قرار دیئے گئے تھے۔

آئی ایچ سی کی انتظامیہ نے 24 فروری کو وزارتِ قانون میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (ڈی اینڈ ایس جے) محمد بشیر کی مدت ملازمت میں توسیع کا مراسلہ ارسال کیا تھا۔

مراسلے میں آئی ایچ سی کے رجسٹرار نے بتایا تھا کہ ’کورٹ میں جوڈیشل افسر خصوصاً ڈی اینڈ ایس جے (بی پی ایس -21) کی بہت کمی ہے، صرف 13 ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز آئی ایچ سی میں کام کررہے ہیں‘۔

7 مارچ کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر سیکریٹری قانون نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ان کی توسیع کا نوٹیفکیشن 12 مارچ سے قبل جاری کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ جج محمد بشیر ہی پاناما پیپرز کیس کے حتمی فیصلے کی روشنی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے صاحبزادے حسین نواز اور حسن نواز، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے ساتھ ساتھ سابق وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنسز کی بھی سماعت کر رہے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نو منتخب صدر سید جاوید اکبر نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی مدت ملازمت میں تیسری مرتبہ توسیع کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ انتظامیہ پر سخت تنقید کی اور اقدام کو آرڈیننس کے منافی قرار دیا۔