پاکستان پیٹرولیم ڈیلرزایسویسی ایشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے، پیٹرول پمپس بند کر نے کا اعلان کر دیا گیا۔
چئیرمین پیٹرولیم ڈیلرزایسوسی ایشن عبدالسمیع خان نے کہا ہے کہ 5 جولائی کی صبح 6 بجے سے ملک بھر کے پیٹرول پمپس بند کردیں گے۔ ہڑتال علامتی طورپرکی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور چیئرمین اوگرا مسرور خان سےپملاقات ہوئی ۔ جس میں ہم نے اعتراض اٹھایا کہ ہمیں دہرا ٹیکس ہرگز قابل قبول نہیں۔
عبد السمیع خان نے کہا کہ ملاقات بے نتیجہ رہی ہے جسکی وجہ سےاحتجاجا پمپس بند کریں گے۔ ڈبل ٹیکسیشن کوکسی صورت نہیں مانتے ۔ ڈیلرز کو کہا ہے کہ چار جولائی تک کا پیٹرول پمپس پر رکھیں ۔
چئیرمین پیٹرولیم ڈیلرزایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ کل رات سے ملک بھر کے پمپس ڈرائی ہونا شروع ہوجائیں گے ۔ جب تک حکومت اعشاریہ 5فیصد ٹیکس کا فیصلہ واپس نہیں لیتی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔انہوں نے شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں میں پیڑول بھروالیں۔
گزشتہ روز پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے اعلان کیا تھا کہ 5 جولائی کو پیٹرول پمپ بند رہیں گے۔ انہوں نے کہاتھا کہ خسارے میں پیٹرول پمپ نہیں چلا سکتے اور دنیا میں ایسا کوئی طریقہ نہیں کہ نقصان میں پمپس چلائے جائیں، ہمیں دہرا ٹیکس ہرگز قابل قبول نہیں۔
عبدالسمیع خان نے خبردار کیا کہ اگر یہ ٹیکس لگایا گیا تو ہم پیٹرول پمپ بند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے اور اگر ہمارا کاروبار متاثر ہوا تو ہم سخت اقدامات کریں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ ایرانی تیل ملک میں اسمگل کیا جا رہا ہے اور ہماری آواز نہیں سنی جا رہی ہے۔ ہم نے سب سے رابطہ کیا لیکن ہمیں کوئی موثر جواب نہیں ملا۔
چیئرمین پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے ک چاہتے ہیں ایران سے معاہدہ کر لیا جائے اور ایرانی تیل پر ٹیکس لگائیں، اسمگلنگ کو روکنے کے لئے ایرانی تیل پر ٹیکس عائد کرنا چاہئے ، اسمگلنگ روکنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔