رواں ماہ خراب پرفارمنس کی وجہ سے پہلے ہی آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 سے باہر ہو چکی گروپ اے کی دو ٹیمیں پاکستان اور آئرلینڈ آج آپس میں ٹکرائیں گی۔
بھارت تین میچ جیتنے اور ایک چھوڑنے کے بعد سات پوائنٹس کے ساتھ ورلڈ کپ کے سپر ایٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر چکا ہے۔
گروپ اے سے 2007 کی چیمپئنز میں شامل ہونے والی دوسری ٹیم امریکہ ہے جس نے 6 جون کو پاکستان کو سپر اوور کے سنسنی خیز مقابلے میں شکست دے کر دنیا کو چونکا دیا تھا۔
اس کے بعد بابر اعظم کی ٹیم 9 جون کو نیویارک میں بھارت کے خلاف کم اسکور کرکے چھ رنز سے شکست کھا گئی، جس نے پاکستان میں سوشل میڈیا پر ہنگامہ کھڑا کردیا۔
پاکستان میں کرکٹ شائقین نے ٹیم کی خراب بیٹنگ کارکردگی پر افسوس کا اظہار کیا جو 120 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ناکام رہی۔
پاکستان، جس نے ٹورنامنٹ میں اب تک صرف کینیڈا کو شکست دی ہے، جمعے کو یو ایس اے اور آئرلینڈ کا میچ بارش کی وجہ سے نہ ہونے کے باعث کوالیفائی کرنے کا موقع گنوا بیٹھا۔
ہفتہ کو میچ سے پہلے کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، پاکستانی آل راؤنڈر عماد وسیم نے تسلیم کیا کہ ورلڈ کپ سے پہلے راؤنڈ میں باہر ہونے کے بعد گرین شرٹس اپنے سب سے کم پوائنٹ پر ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کونسی بڑی تبدیلیوں کی ضرورت ہے، 35 سالہ بائیں ہاتھ کے اسپنر نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ میرا ڈومین نہیں ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ تبدیلیاں ہونی چاہئیں اور ایک زبردست تبدیلی ہونی چاہیے تاکہ ہم آگے بڑھ سکیں‘۔
اس ٹورنامنٹ کے لیے مختصر ریٹائرمنٹ کے بعد واپس آنے والے وسیم نے کہا کہ تبدیلی دور رس ہونے کی ضرورت ہے۔