ریاض۔ سعودی عرب میں پہلی بار خواتین کی میراتھن دوڑ کے مقابلے کا اہتمام کیا گیا۔ جس مقابلے میں ایک مقامی لڑکی مزنہ النصار نے دوڑ جیت کر پہلی پوزیشن حاصل کی۔
العربیہ نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے النصار نے اپنی جیت سے متعلق بتایا کہ مخصوص خوراک اور مسلسل ورزش اس کی تیز رفتاری کا راز ہے۔ایک سوال کے جواب میں مزنہ النصار کا کہنا تھا کہ اس کے اہل خانہ کی طرف سے میراتھن میں حصہ لینے پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی رکاوٹ کھڑی کی گئی ہے۔ میراتھن میں حصہ لینے والی تمام خواتین شرعی پردے کی مکمل طور پر پابند تھیں۔
اس کا مزید کہنا تھا کہ وہ 2020ء میں اولمپک کھیلوں کے دوران میراتھن میں سعودی عرب کی نمائندگی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔واضح رہے کہ ہفتہ کو سعودی عرب میں میراتھن کا اہتمام کیا گیا جس میں امریکا، تھائی لینڈ اور دیگر ملکوں کی خواتین سمیت 1500 خواتین نے حصہ لیا۔
864