45

ایران نے مبینہ ’موساد‘ ایجنٹ کو پھانسی دے دی

ایران نے اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت پانے والے مبینہ ”موساد“ ایجنٹ کو پھانسی دے دی۔

ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ ”میزان آن لائن“ پر جاری بیان میں بتایا گیا کہ صیہونی حکومت کے ایک جاسوس کی سزائے موت پر عمل درآمد آج صبح سیستان کی زاہدان جیل میں کیا گیا۔

بیان میں مجرم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، لیکن کہا گیا کہ اسے ’دشمن صیہونی حکومت کے فائدے کے لیے انٹیلی جنس تعاون اور جاسوسی کا مجرم قرار دیا گیا تھا‘۔

میزان نے مزید کہا کہ مجرم ’موساد کی جاسوسی سروس کیلئے خفیہ معلومات اکٹھا اور فراہم کرنے کے مقصد سے امن عامہ میں خلل ڈالنے کا بھی قصوروار پایا گیا تھا۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس شخص کو کب اور کہاں سے گرفتار کیا گیا یا کہاں مقدمہ چلایا گیا۔

ایران اس سے قبل اپنے علاقائی دشمن اسرائیل سمیت بیرونی ممالک کے لیے کام کرنے والے مبینہ ایجنٹوں کی گرفتاریوں کا اعلان کر چکا ہے۔

دسمبر 2022 میں اسلامی جمہوریہ نے چار افراد کو پھانسی دی، جنہیں اسرائیل کی انٹیلی جنس سروسز کے ساتھ تعاون کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور دونوں ممالک برسوں سے شیڈو وار میں مصروف ہیں۔

تہران اسرائیل پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ اس کے جوہری پروگرام کو نشانہ بناتے ہوئے تخریب کاری اور قتل و غارت گری میں ملوث ہے۔

جبکہ امریکہ اور اسرائیل نے ایران پر الزام لگایا ہے کہ وہ خلیج میں امریکی افواج اور اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر حملہ کرنے کے لیے ڈرون اور میزائل استعمال کر رہا ہے۔

انسانی حقوق کے گروپوں بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ایران ہر سال کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں زیادہ لوگوں کو سزائے موت دیتا ہے ۔

نومبر کی ایک رپورٹ میں، ناروے میں قائم ایران ہیومن رائٹس گروپ نے کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ نے اس سال اب تک 600 سے زائد افراد کو سزائے موت دی ہے، جو آٹھ سالوں میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ایران عام طور پر پھانسی کے ذریعے سزائے موت دیتا ہے۔