32

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی بڑی کامیابی

جنیوا: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئیں پاکستان کی تجویز کردہ 4 قرار دادیں منظور کرلی گئیں جن کا مقصد جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنا اور عالمی سلامتی کو تقویت دینا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان میں سے دو قراردادوں کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا جب کہ دیگر 2 کو اکثریت کی حمایت حاصل ہوئی۔ یہ پاکستان کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک بڑی کامیابی ہے۔

ان قراردادوں کی منظوری علاقائی امن اور عالمی استحکام کو فروغ دینے اور سیکیورٹی کے دیگر اہم مسائل پر پاکستان کے مؤقف کے لیے عالمی برادری کی وسیع حمایت کی عکاسی کرتی ہے۔


پاکستان کی جانب سے پیش کی گئیں پہلی دو قراردادیں  تخفیفِ جوہری اسلحہ اور علاقائی اور ذیلی علاقائی تناظر میں اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق تھیں جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔

تیسری قرارداد ’’علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول” کے حق میں 193 میں سے 186 رکن ممالک نے ووٹ دیے۔ قرارداد کی مخالفت کرنے والوں میں بھارت بھی شامل تھا۔

اس قرارداد میں ایک اہم پہلو جس پر روشنی ڈالی گئی ہے وہ علاقائی تناظر میں ضرورت سے زیادہ روایتی فوجی خطرے کو تسلیم کرنا تھا جس کی واضح مثال جنوبی ایشیا میں بھارت کا جنگی جنون ہے۔

پاکستان کی چوتھی قرارداد کا عنوان تھا جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا استعمال کے خطرے کے خلاف غیر جوہری ریاستوں کے حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے موثر بین الاقوامی انتظامات کرنا تھا۔ اس قرارداد کو 123 ووٹوں سے منظوری ملی۔