غزہ میں عارضی جنگ بندی ختم ہونے پر اسرائیل کی خوفناک بمباری جاری ہے جس میں مزید 131 فلسطینی شہید اور 650 زخمی ہوگئے جس کے نتیجے میں دو روز میں شہدا کی تعداد 240 ہوگئی۔ شہدا میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
بی بی سی اور الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی ختم ہونے کے بعد سے رفح کراسنگ کے ذریعے اشد ضروری امداد بھی آنا بند ہو گئی ہے۔
شمالی غزہ میں اسرائیلی فوجیوں اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان شدید جھڑپیں ہورہی ہیں جب کہ پورے غزہ پر اسرائیلی فوج کی اندھادھند بمباری جاری ہے۔
فضائی حملوں میں جن علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ان میں شمال مغربی غزہ اور جنوب میں خان یونس شامل ہیں، جہاں سے لاکھوں لوگ لڑائی سے بچنے کے لیے فرار ہو گئے تھے۔ شہر میں مکانات کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں ناصر اسپتال کے قریب وہ گھر بھی شامل ہے، جہاں بی بی سی کے صحافی مقیم تھے۔