اسرائیلی مشیرقومی سلامتی نے غزہ میں عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق کہا ہے کہ جنگ بندی کا آغاز جمعے کے روز سے ہوگا، اس سے قبل کسی قیدی کو نہیں چھوڑا جائے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ جمعے کے روز سے پہلے کسی قیدی کو نہیں چھوڑا جائے گا۔
اسرائیلی مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ طے پانے والے معاہدے کے تحت عمل درآمد جمعے سے پہلے شروع نہیں ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کی رہائی کا آغاز اصل معاہدے کے مطابق ہوگا۔
خبر ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جمعہ کے روز تک اسرائیل کی جانب سے حملے جاری رکھے جائیں گے۔
اس سے قبل اسرائیلی عہدیدار نے کہا تھاکہ 4 روزہ عارضی جنگ بندی کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق آج دوپہر 1 بجے سے ہوگا، عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت، اسرائیل سے 150 سو فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کے بدلے حماس کی جانب سے 50 یرغمالی خواتین اور بچوں کو چھوڑ دیا جائے گا۔
جنگ بندی شروع ہونے سے قبل اسرائیلی حملوں میں 100 شہید
حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں غزہ کیلئے انسانی امداد اور ایندھن کی فراہمی کا شرط بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے جبالیا میں کی گئی بمباری کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 52 افراد شہید ہوگئے تھے۔ خان یونس کی عمارت پر بمباری سے بھی مزید 10 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے تھے۔