37

طلبہ کی خودکشیوں کے ذمہ داری والدین ہیں تعلیمی ادارے نہیں، بھارتی عدالت

بھارتی سپریم کورٹ نے تعلیم کے دباؤ سے خودکشی کرنے والے طالبعلموں کے والدین کو ان کی اموات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

منگل کو بھارتی سپریم کورٹ میں طالبعلموں کی خودکشیوں کا ذمہ دار کوچنگ سینٹرز کو قرار دیے جانے پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت سپریم کورٹ کہا کہ قصوروار والدین ہیں ادارے نہیں، جو بچوں پر غیر ضروری دباؤ ڈالتے ہیں۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور ایس وی این بھٹی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کہا، ’کوٹا میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ یہ والدین انتہائی مسابقتی ماحول میں اپنے بچوں پر غیر ضروری دباؤ ڈال رہے ہیں جس کی وجہ سے طلباء اپنی زندگیاں ختم کر رہے ہیں۔‘

کوٹا بھارتی ریاست راجستھان میں واقع ایک علاقہ ہے جو بھارت کا کوچنگ ہب کہلاتا ہے۔ یہاں بڑی یونیورسٹیز میں داخلوں کیلئے تیاری کرائی جاتی ہے۔

کئی طالبعلموں نے کوٹا میں دباؤ بہت زیادہ ہونے کے باعث خودکشیاں کی ہیں۔

راجستھان کے کوٹا ضلع میں اس سال تقریباً 24 خودکشی کی اطلاعت ملی ہیں جہاں اسکول جانے والے بچوں کو انجینئرنگ اور میڈیکل کوچنگ فراہم کرنے والے ادارے ہیں۔

بنچ نے کہا کہ ’خودکشیاں اس وجہ سے ہو رہی ہیں کہ بچے اپنے والدین کی توقعات پر پورا نہیں اتر پاتے۔ مرنے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔‘