28

فیض آباد دھرنے پر کسی کا احتساب نہ ہونے سے سانحہ 9 مئی دیکھنا پڑا، سپریم کورٹ

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس میں 15 نومبر کی عدالتی کارروائی کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔

حکمنامے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ 6 فروری 2019 کو دیا، جس میں ماضی کے پر تشدد واقعات کا حوالہ دیکر مستقبل کیلئے وارننگ دی گئی تھی، مگر تقریباً پانچ سال گزرنے کے باوجود حکومتوں نے فیض آباد دھرنا فیصلے پر عمل درآمد نہ کیا۔

حکمنامے میں کہا گیا کہ فیض آباد دھرنے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستیں دائر ہوئیں جنھیں سماعت کیلئے مقرر نہ کیا گیا جس کے سبب عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ ہوا۔


سپریم کورٹ نے حکمنامے میں کہا کہ فیض آباد دھرنا فیصلے کے تناظر میں نہ کسی کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا نہ ہی پرتشدد احتجاج پر احتساب ہوا، نتیجتاً قوم کو 9مئی کے واقعات دیکھنے پڑے۔