اسرائیل نے حماس کے سربراہ اور غزہ کے وزیراعظم اسماعیل ہنیہ کے گھر کو فضائی حملے میں مکمل طور پر تباہ کردیا جب کہ جارحیت پسند اسرائیلی فوج نے اس سفاکانہ عمل کی ویڈیو بھی شیئر کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورسز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ایک گھر پر فضائی حملہ ہوتے دکھایا گیا ہے۔ بمباری میں وہ گھر سیکنڈوں میں ملبے کا ڈھیر بن جاتا ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے دعویٰ کیا کہ 162 ویں ڈویژن میں 215 ویں فائر بریگیڈ نے لڑاکا طیاروں سے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے گھر پر حملہ کرکے تباہ کردیا جو دہشت گردی کے مرکز کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ اسماعیل ہنیہ کے اس گھر کو اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کے خلاف براہ راست دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے ’’میٹنگ پوائنٹ‘‘ کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے مطابق کیمپ شٹی پر کارروائی کے دوران حماس کی بحری فورس کے ہتھیاروں کے ذخیرے کو بھی تباہ کر دیا۔ اس کے علاوہ چھاتہ بردار بریگیڈ کی لڑاکا ٹیم نے دہشت گردوں پر حملہ کیا اور مختلف ہتھیار دھماکا خیز بیلٹ، بیرل، آر پی جی میزائل، ٹینک شکن میزائل اور انٹیلی جنس دستاویزات تحویل میں لے لیں۔
خیال رہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ 90 کی دہائی کے آخر میں عالمی منظرنامے پر آئے تھے اور 2004 میں عالم دین کے قتل سے قبل غزہ میں حماس کے بانی شیخ احمد یاسین کا دائیں ہاتھ تھے۔
اسماعیل ہنیہ 2006 میں حماس کو فتح کے مقابلے میں کامیابی سے ہمکنار کرانے کے بعد فلسطینی وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے اور 2017 میں حماس کے سربراہ بن گئے۔