غزہ میں 37 روز سے جاری اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق اسپتالوں پر حملوں اور میتوں یا زخمیوں کو طبی مراکز میں داخل ہونے سے روکنے کے باعث وزارت صحت 11 نومبر کو شہدا اور زخمیوں کے مستند اعداد و شمار جاری نہیں کر سکی تھی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اب تک غاضب فوج نے 1130 سے زائد قتل عام کیے ہیں جبکہ شہادتوں کی تعداد 11 ہزار 100 سے زائد ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید افراد میں 8 ہزار سے زائد بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں کی تعداد 28 ہزار سے زائد ہے۔
اس سے قبل نائب وزیر صحت یوسف ابو رش نے بتایا تھا کہ اسرائیلی فضائی بمباری سے غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کا کارڈک وارڈ تباہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بمباری سے کارڈک وارڈ کی 2 منزلہ عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔
دوسری جانب الشفا اسپتال سے نومولود بچوں کے انخلا میں تعاون کرنے کی اسرائیلی پیشکش پر وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے طبی عملے اور شہریوں کو بمباری سے دہشت زدہ کیا جا رہا ہے۔
بیان کے مطابق ہمیں اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک محفوظ اسپتال سے بچوں کے انخلا کے کسی میکنزم کے بارے میں نہیں بتایا گیا، ابھی ہم بس ان کے تحفظ کی دعائیں کر رہے ہیں۔
بیان میں بتایا گیا کہ اس وقت 45 نومولود بچے اسپتال میں موجود ہیں، جن میں سے 2 شہید ہو چکے ہیں۔