41

ڈیوٹی پر جاں بحق ہونے والے انسپکٹر کی بیوہ محکمے کی بے حسی کا شکار

  کراچی: دوران ڈیوٹی انتقال کرجانے والے پولیس افسر کی بیوہ مرحوم شوہر کی تنخواہ اور جی  پی فنڈ کے حصول کے  لیے دربدر ہوگئیں، پولیس ڈیپارٹمنٹ نے نگاہیں پھیر لیں۔

قائد آباد تھانے میں تعینات سب انسپکٹرکےدوران ڈیوٹی انتقال کودوماہ گزرنے کےبعد اہل خانہ معاشی بحران میں مبتلاہوگئے ہیں تاہم نہ تنخواہ دی جارہی ہے نہ جی پی فنڈ کے لیے کاغذی کارروائی کی گئی ہے۔

عدت مکمل کرنے والی سب انسپکٹرسید شکیب حسیب شاہ مرحوم کی بیوہ نے بتایا کہ میرا شوہر1992 میں کانسٹیبل بھرتی ہواتھا، زندگی کے 30 سال محکمہ پولیس کودیےمگر ان کی موت کے بعد پانچ بیٹیوں اورچاربیٹوں پر مشتمل کنبے کومحکمہ پولیس نے مکمل نظراندازکرکےمسائل میں مبتلا کردیا ہے۔

قائد آباد تھانے میں تعینات سب انسپکٹرکا انتقال 28 اگست کواس وقت ہواتھا جب وہ کورٹ جارہا تھا تاہم اگست اورستمبرکی تنخواہ تاحال نہیں ملی،جی پی فنڈ کے لیے بھی کسی نےکوئی رہنمائی نہیں کی۔

سب انسپکٹر کی بیوہ کا کہنا تھا کہ ساری زندگی گھرکی چاردیواری میں گزاری اب پتا نہیں کون کون سے دفتروں کے چکرکاٹنا پڑیں گے۔

پولیس افسرکی بیوہ نے آئی جی پولیس سندھ راجہ رفعت مختارسے اپیل کی ہے کہ مرحوم شوہر کی بقایا تنخواہ جاری کرکے معاشی پریشانیوں سے نکالاجائے،جی پی فنڈ دیاجائے اوربڑے بیٹے کوسن کوٹے پرمحکمہ پولیس میں بھرتی کیا جائے۔