37

اسرائیلی ترجمان کی زبان پر سچ آگیا؛ غزہ میں نسل کشی تسلیم کرلی

تل ابیب: اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی ترجمان تل ہینرک کے منہ پر پریس کانفرنس کے دوران سچ آگیا اور انھوں نے تسلیم کرلیا کہ غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں اسرائیلی وزیراعظم کی ترجمان نے کہ غزہ میں سوائے سویلینز کے کسی اور کو نشانہ نہیں بنا رہے۔

تاہم فوراً ہی انھیں اپنی غلطی کا احساس ہوا اور گھبراہٹ میں کہا کہ نشانہ سویلینز نہیں دہشت گرد ہیں۔


اسرائیلی وزیراعظم کی ترجمان کی تاویل اپنی جگہ لیکن حقیقت حال یہ ہے کہ غزہ میں وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے 9 ہزار سے زائد فلسطینیوں میں نصف تعداد بچوں اور خواتین کی ہیں۔

بچوں اور خواتین کی اتنی بڑی تعداد میں شہادتوں پر بچوں کی بہبود اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی شدید احتجاج کیا ہے۔

اسرائیلی ترجمان کی بے حسی اور لاعلمی کا سوشل میڈیا پر خوب مذاق اُڑایا جا رہا ہے۔