غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بحرین نے اپنی سرزمین پر موجود اسرائیلی سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
بحرین کی پارلیمان کی ویب سائٹ پر جاری بیان کے مطابق عرب ملک نے اسرائیل سے اپنا سفیر واپس طلب کرتے ہوئے اس کے ساتھ اقتصادی تعلقات بھی معطل کر دیے ہیں۔
بیان میں بتایا گیا کہ 'ایوان نمائندگان تصدیق کرتا ہے کہ بحرین میں موجود اسرائیلی سفیر کو ملک چھوڑ کر جانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اسرائیل میں موجود بحرین کے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اسرائیل کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بھی معطل کر دیا گیا ہے'۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کا احترام نہ کرنے، غزہ میں جنگ بڑھانے اور غزہ سمیت فلسطین کے مختلف حصوں میں معصوم شہریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے یہ اقدامات کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ بحرین نے 2020 میں اسرائیل کے ساتھ ابراہم ایکارڈ کے تحت رسمی تعلقات قائم کیے تھے۔
اس سے قبل یکم نومبر کو اردن نے بھی اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلالیا تھا۔
اس موقع پر اردنی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ غزہ میں جاری جنگ کے خلاف اسرائیل سے اپنے سفیر کو فوری واپس بلالیا ہے۔
اردنی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اسرائیل سے اس کے سفیر کو اردن واپس نہ بھیجنے کا بھی کہا ہے، سفیروں کی واپسی اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے سے مشروط ہے۔
اسی طرح غزہ پر اسرائیلی بربریت کے خلاف بطور احتجاج جنوبی امریکا کے 3 ممالک بھی اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرچکے ہیں۔
پہلے چلی اور کولمبیا نے اپنے سفیروں کو اسرائیل سے واپس بلایا اور پھر بولیویا نے بھی اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے مزید 256 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 9061 ہوگئی ہے۔
شہید افراد میں 3750 بچے اور 2326 خواتین بھی شامل ہیں۔