شام کے مشرقی شہر دیر الزور میں واقع العمر آئل فیلڈ میں موجود امریکی فوجی اڈے کو منگل کے روز راکٹ فائر سے نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ہیں۔
لبنانی خبر رساں ادارے ”المیادین“ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ حملہ امریکی اڈے کے اندر زور دار دھماکوں کے ایک سلسلے کے ساتھ ہوا۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق شام میں بین الاقوامی اتحاد کا سب سے بڑا اڈہ دھماکوں سے لرز اٹھا۔ دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں العمر آئل فیلڈ میں آج منگل کو پرتشدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
ایرانی خبر رساں ادارے ”مہر“ نیوز نے عرب میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ اس سے قبل منگل کو شام اور عراق میں امریکا کے دو فوجی اڈوں پر حملے ہوئے۔
عراق میں عین الاسد کے اڈے پر حملہ کیا گیا اور کچھ ہی دیر بعد ایک عراقی مزاحمتی گروپ نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ یہ کارروائی دو UAVs کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی۔
اس کے ساتھ ہی شام کے مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ کونوکو گیس فیلڈ اور العمر گیس فیلڈ میں امریکی اڈوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔
دریں اثنا، ایک امریکی فوجی اہلکار نے اعتراف کیا کہ کل چار اڈوں پر حملہ کیا گیا جہاں مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی تعینات ہیں۔
این بی سی نیوز کے مطابق امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ راکٹوں کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔