اسرائیلی فوج نے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر پر بڑا حملہ کردیا اور شاہراہ صلاح الدین سے گزرنے والی گاڑیوں پر گولہ باری بھی شروع کردی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ شہر کے نواحی علاقے میں موجود ہے جس نے محصور غزہ پٹی کے شمال سے جنوب تک ایک اہم سڑک بھی بند کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ کی باڑ سے تقریبا 3 کلومیٹر (1.8 میل) کے فاصلے پر غزہ سٹی گورنریٹ کے وسط میں صلاح الدین اسٹریٹ کی طرف حملہ کیا۔
ادھر غزہ کے نواحی علاقے میں فلسطینی مجاہدین اور اسرایئلی فوج میں جھڑپیں جاری ہیں جب کہ ترجمان حماس میڈیا کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے صلاح الدین اسٹریٹ میں اسرایئیلی ٹینکوں پر حملہ کیا ہے۔
اب غزہ میں حماس کے سرکاری دفتر کی سربراہ سلامہ ماروف نے کہا کہ اسرائیلی ٹینک غزہ شہر کے مضافات سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
سلامہ ماروف نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں رہائشی علاقوں کے اندر کوئی زمینی پیش قدمی نہیں ہے۔ صلاح الدین اسٹریٹ پر جو کچھ ہوا وہ کچھ قابض فوجی ٹینکوں اور ایک بلڈوزر پر حملہ تھا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اس وقت صلاح الدین روڈ پر قابض فوج کی گاڑیوں کی کوئی موجودگی نہیں ہے اور سڑک پر شہریوں کی نقل و حرکت معمول پر آگئی ہے۔
اس کا اسرائیل کے جوہری خفیہ تنصیبات والے شہر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ، اسرائیلی حملوں 8 ہزار سے زائد فلسطینی شہید
قبل ازیں حماس کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملے کیے گئے ہیں مسلح گروہ نے اسرائیل کے جوہری خفیہ تنصیبات والے شہر کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کا اسرائیل کے جوہری خفیہ تنصیبات والے شہر دیمونا کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا، غزہ میں معطل فون اور انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر بحال کردی گئی ہے۔
اسرائیلی فوجی گاڑی پر حملے کی وڈیو بھی جاری کردی گئی ہے، جس میں اسرائیلی گاڑی کو راکٹ سے تباہ ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، زمینی کارروائی میں شریک ایک فوجی ٹرک کو بھی تباہ کردیا۔
القدس بریگیڈ نے غزہ میں رفح کے مشرق میں اسرائیلی فوجی دستوں پر مارٹر گولے برسائے، القدس بریگیڈ نے اسرائیل کی بستی نیٹو ہاسارا پر بھی راکٹ داغ دیے ساتھ ہی اسرائیل کے خفیہ جوہری تنصیبات پر بھی راکٹ داغے گئے۔
پہاڑوں کے درمیان جوہری تنصیبات کے قریب دھواں اٹھنے کی ویڈیو منظرعام پر آگئی۔ ویڈیو میں اسرائیلی فوجی کو گرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
القسام بریگیڈ نے غزہ میں داخل ہونے والے اسرائیل کے متعدد ٹینکوں کو تباہ کر دیا جس کی ویڈیو بھی جاری کردی گئی۔
اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز 33 ٹرک پانی، خوراک اور طبی سامان لے کر مصر کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہوئے۔
واضح رہے کہ21 اکتوبر کے بعد سے امداد کی یہ سب سے بڑی ترسیل ہے، جبکہ اسپتالوں کی درخواستوں کے باوجود ایندھن کی ترسیل نہیں کی گئی، جو اسرائیل کی جانب سے علاقے میں بجلی کی بندش کے بعد زیادہ تر پاور جنریٹرز پر کام کر رہے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اب تک 117 ٹرک غزہ میں داخل ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں 3 ہزار سے زائد بچے شہید، 6 ہزار زخمی
دوسری جانب ’سیو دی چلڈرن انٹرنیشنل‘ نامی این جی او نے سوشل میڈیا جاری بیان میں کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری نے خاص طور پر بچوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
این جی او کے مطابق صرف تین ہفتوں میں 3 ہزار 324 بچے شہید کردیے گئے ہیں، جبکہ 2019 سے لے کر اب تک دنیا کے متنازع علاقوں میں مارے جانے والے بچوں کی تعداد میں سے یہ سب سے زیادہ ہے، انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا اجلاس آج طلب
غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا، سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا کہ غزہ کی صورتحال لمحہ بہ لمحہ مزید مایوس کُن ہوتی جارہی ہے۔
سیکریٹری جنرل نے کہا کہ افسوس ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وقفے کے بجائے اسرائیل نے کارروائیاں مزید تیز کردی ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے معذرت کرلی ہے، انہوں نے حماس کے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کا اندازہ لگانے میں ناکامی پر اپنی سیکیورٹی سروسز کو موردِ الزام ٹھہرایا تھا۔
بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ میں غلط تھا، پریس کانفرنس کے بعد جو باتیں میں نے کہیں تھیں، وہ نہیں کہی جانی چاہیے تھیں، جس کے لیے میں معذرت خواہ ہوں، میں سیکیورٹی کے تمام سربراہان کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ میں چیف آف اسٹاف اور آئی ڈی ایف کے اہلکاروں کے ساتھ ہی سپاہیوں کو مضبوط بنا رہا ہوں، جو محاذ پر ہیں، ہم اس جنگ کو مل کر ہم جیتیں گے۔
غزہ پر اسرائیلی کی بمباری کا 24واں روز
غزہ پر اسرائیلی کی بمباری کا چوبیسواں روز ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں450 حملے کیے گئے، جس میں القدس اسپتال کے قریب بمباری سے اسپتال کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیلی فوج نے القدس اسپتال کو خالی کرنے کی وارننگ دی ہے، اسپتال میں 14 ہزار سے زائد بے گھر فلسطینی پناہ گزین ہیں۔ اسرائیل نے سب سے بڑے شفا اسپتال جانے والی تمام سڑکیں بھی تباہ کردیں۔
اسرائیلی جیٹ طیاروں کی غزہ پر تازہ بمباری سے مزید 16 فلسطینی شہید ہوگئے، شہدا کی تعداد 8 ہزار سے زائد ہوگئی ہے، جبکہ 3 ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔
پانی اور ایندھن نے بحران سنگین ہونے کی وجہ سے بھوک سے تنگ افراد اقوام متحدہ کے گودام سے کھانے پینے کی اشیاء لے گئے، غزہ میں معطل فون اور انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر بحال کردی گئی ہے۔