35

غزہ کے مظلوموں کی حمایت کیلئے ضرورت پڑی تو فوج استعمال کرینگے، ترک صدر

ترک صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے مظلوموں کا ساتھ دینے کیلئے ضرورت پڑی تو فوج کا استعمال بھی کرینگے، پوری دنیا کو بتائیں گے اسرائیل ایک جنگی مجرم ہے، حماس دہشت گرد تنظیم نہیں، اسرائیل فلسطین پر قابض ہے۔

ترکیہ کے بڑے شہر استنبول، یورپی ممالک، امریکا اور کینیڈا سمیت دنیا بھر میں غزہ کے فلسطینیوں سے یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

استنبول میں سرکاری سطح پر غزہ کے مظلوم عوام کے حق میں بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی، اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم پوری دنیا کو بتائیں گے اسرائیل ایک جنگی مجرم ہے، حماس دہشت گرد تنظیم نہیں، اسرائیل فلسطین پر قابض ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں غزہ کے بھائیوں اور بہنوں کے درد کا احساس ہے، غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس سے ہمارے دل دہل گئے ہیں۔

پارٹی اجلاس سے خطاب میں رجب طیب اردوان نے کہا کہ مردہ ضمیروں سے بھری دنیا میں سچ کا ساتھ دیں گے، اسرائیل کے غزہ پر مظالم کو ہم نے کبھی بھی قبول نہیں کیا نہ آئندہ کریں گے۔

ترک صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ پوری دنیا اسرائیل کی مقروض ہوسکتی ہے مگر ترکیہ نہیں، سچ کا ساتھ دینے کیلئے تمام سیاسی، سفارتی اور اگر ضرورت پڑی تو فوجی ذرائع بھی استعمال کریں گے۔

دنیا بھر میں مظاہرے

امریکا میں امن کے حامی یہودی گروپوں نے نیویارک کے مشہور گرینڈ سینٹرل ٹرین اسٹیشن پر قبضہ جماکر اسرائیل سے غزہ آپریشن بند کرنے کیلئے "فوری جنگ بندی" کا مطالبہ کیا۔

جنگ بندی کے پیغام کے ساتھ ٹی شرٹس پہنے کارکنوں نے "آزاد فلسطین" کے نعرے لگائے۔ شرکاء نے نعرے لگائے ’’ہم اپنے نام پر (غزہ میں) نسل کشی کی اجازت نہیں دیتے‘‘۔ پولیس نے احتجاج میں مداخلت کی اور کچھ مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا۔

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جمع ہونیوالے ایک بڑے گروپ نے فلسطینی پرچموں کے ساتھ غزہ کی حمایت کا مظاہرہ کیا اور اسرائیل مخالف نعرے لگائے۔

ہالینڈ کے شہر روٹرڈیم میں بھی مظاہرین نے فلسطین کی حمایت میں احتجاج کیا۔

کینیڈا کے شہروں ٹورنٹو اور اوٹاوا میں بھی مظاہرین نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا۔

ٹورنٹو میں اسرائیلی سفارتخانے کے قریب سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور نعرے لگائے کہ "اب غزہ کی ناکہ بندی ختم کردو۔"

جرمنی کے شہر ایسن میں سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور اسرائیلی حملوں کے خلاف فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

اردن کے کئی شہروں بالخصوص دارالحکومت عمان میں اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

تیونس میں مظاہرین فرانسیسی سفارتخانے کے سامنے جمع ہوئے اور غزہ پر اسرائیل کے حملوں کیخلاف احتجاج کیا۔ اس گروپ نے تیونس میں فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا جو اسرائیل کی حمایت کرتا ہے۔

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں بھی فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا گیا۔ امریکی سفارتخانے کے سامنے ہزاروں سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور اسرائیلی حملوں کیخلاف فلسطین کی حمایت کا پیغام دیا۔

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے شہداء اسکوائر پر بھی ہزاروں کی تعداد میں لیبیائی باشندے جمع ہوئے اور اسرائیلی حملوں کی زد میں آنیوالی غزہ کی پٹی کی بھرپور حمایت کی۔

غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں کیخلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے، انہوں نے اسرائیل کیخلاف نعرے لگائے۔