41

مکمل جنگ بندی تک کسی اسرائیلی یرغمالی کو رہا نہیں کریں گے، حماس

ماسکو: حماس نے مذاکرات کاروں پر واضح کردیا ہے کہ پہلے اسرائیل غزہ پر بمباری بند کرے اور جنگ بندی پر راضی ہو اس کے بعد یرغمالیوں کو رہا کریں گے۔

روسی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے امن مذاکرات قطر کی ثالثی میں جاری ہیں اور اس حوالے سے حماس کے وفد کے ایک رکن کا بیان سامنے آیا ہے۔

حماس کا ایک وفد امن مذاکرات کے سلسلے میں اس وقت روس کے دارالحکومت ماسکو میں موجود ہے۔ اسرائیل اپنے یرغمالیوں کی جلد از جلد رہائی پر زور دے رہی ہے جب کہ حماس کا مطالبہ فوری جنگ بندی ہے۔

روس کے مقامی میڈیا سے گفتگو میں حماس کے وفد کے رکن ابو حامد نے بتایا کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی تک ایک بھی اسرائیلی یرغمالی کو رہا نہیں کریں گے۔ فوری رہائی اس لیے بھی ممکن نہیں کہ یرغمالی مختلف مقامات میں رکھے گئے جنھیں ڈھونڈنے میں وقت لگے گا۔

خیال رہے کہ حماس کی قید سے رہا ہونے والی 80 اور 85 سالہ خواتین نے بتایا کہ تھا انھیں مکڑی کی جال کی طرح کے پیچیدہ اور بھول بھلیوں جیسی سرنگوں میں رکھا گیا تھا۔

یرغمالیوں کی درست تعداد معلوم نہیں تاہم ایک اندازے کے مطابق 200 سے زائد اسرائیلیوں کو حماس نے پکڑا تھا جن میں اکثریت فوجیوں کی ہے۔

قبل ازیں حماس کے کے اہم رہنما ابوعبیدہ نے بتایا تھا کہ اسرائیل سے پکڑ کر جن یرغمالیوں کو غزہ میں رکھا گیا تھا ان میں سے 50 اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 4 کو رہا کیا جا چکا ہے۔