اسرائیل نے مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی۔
مسجد اقصیٰ کو اسرائیل نے مسلمانوں کیلئے بند کر دیا۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ تمام دروازے عارضی بند کر دیئے گئے۔ کئی مہینوں میں یہ پہلا موقع ہے جب الاقصٰی کو مسلمانوں کے لیے مکمل طور پر بند کیا گیا ہے۔
اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہودیوں کو اپنی عبادات کرنے کی مکمل اجازت دے دی ہے۔ مسجد اقصیٰ کے محکمہ اسلامی اوقاف نے مسلمانوں کا داخلہ روکنے کی تصدیق کر دی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی عبادت گزاروں کو مسجد میں تلمودی عقائد کے مطابق عبادت کے لیے داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے جبکہ مسلمانوں کا مکمل طور پر داخلہ بند ہے۔ اس اقدام کے بعد سے مسجد اقصٰی میں عبادت کے حوالے سے نافذ پالیسی ختم ہو چکی ہے۔
مسجد اقصٰی میں نافذ پالیسی کے تحت غیر مسلم، القدس کمپلیکس کا دورہ تو کر سکتے ہیں لیکن انہیں وہاں عبادت کرنے کی اجازت نہیں۔ اس انتظامی ترتیب کے باوجود بعض یہودی مسجد کے احاطے میں نماز ادا کرتے دیکھائی دیتے ہیں۔
واضح رہے یہودی قانون کے مطابق مسجد اقصٰی کمپاؤنڈ، المعروف ٹیمپل ماؤنٹ، کے تقدس کی وجہ سے اس کے کسی بھی حصے میں یہودیوں کا داخلہ ممنوع ہے۔