بھارتی ریاست آسام کے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پہلی بیوی کی موجودگی میں اگر مذہب دوسری شادی کی اجازت دیتا ہے تب بھی حکومت سے اجازت لینا لازمی ہوگا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست آسام نے سرکاری ملازمین کی دوسری شادی کو حکومت کی پیشگی اجازت سے مشروط کردیا، چاہے مذہب یا پرسنل لا دوسری شادی کی اجازت بھی دیتا ہوں۔
سرکاری ملازمین پر پہلی بیوی کی موجودگی میں بغیر حکومتی اجازت کے دوسری شادی پر پابندی کے حوالے سے وزیراعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے بتایا کہ ایسے کئی معاملات دیکھے ہیں جہاں ملازمین کی موت کے بعد دونوں بیویاں شوہر کی پنشن کے لیے لڑتی ہیں اور حکومت تذبذب کا شکار ہوجاتی ہے۔
آسام حکومت کے ملازم کو دوسری شادی کے لیے حکومت کی اجازت حاصل کرنا ہوگی چاہے ان کا مذہب دوسری شادی کی اجازت ہی کیوں نہ دیتا ہو۔
وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے کسی مذہب، برادری یا اقلیت کا نام لیے بغیر کہا کہ اگر کوئی مذہب آپ کو دوسری شادی کرنے کی اجازت دیتا ہے تب بھی آپ کو ریاستی حکومت سے اجازت لینی ہوگی۔
آسام کے وزیر اعلیٰ نے مزید بتایا کہ اسی طرح کوئی بھی خاتون سرکاری ملازمہ کو بھی دوسری شادی سے قبل حکومت سے اجازت لینا ہوگی اور یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہے۔