دمشق: اسرائیل نے غزہ اور لبنان کے بعد شام میں بھی فضائی حملے کیے جس میں 11 فوجی جاں بحق ہوگئے جب کہ دو بڑے ہوائی اڈوں پر پروازیں معطل کرنا پڑیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے جنوبی علاقے میں اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں سے فضائی حملے میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا اور اسلحہ ڈپو سمیت فضائی دفاعی ریڈار کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا۔
اسرائیلی فوج نے اس جارحیت کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ شامی فوج کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں کی جانب راکٹ داغا گیا تھا جس کے جواب میں فضائی حملے کیے۔
فضائی حملوں کے باعث شام کے دارالحکومت دمشق اور جنگ سے سب زیادہ متاثرہ شہر حلب کے دو اہم ہوائی اڈوں کے فلائٹ آپریشنل کو معطل کرنا پڑا تھا۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں شام کے 11 فوجی ہلاک ہوئے جن میں 4 افسران بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں گولان کی پہاڑیوں کے زیادہ تر حصے پر قبضہ کر لیا تھا اور اسے اپنی ملکیت سمجھتا ہے حالانکہ اقوامِ متحدہ نے بھی کبھی اسے تسلیم نہیں کیا۔