مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے بعد غذائی قلت سنگین ہو گئی ہے اور رہائشیوں کے لیے روٹی خریدنا بھی انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق بجلی کی بندش اور ضروری سامان کی کمی نے غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بری طرح متاثر کر دیا ہے، جو بیکریاں کھلی ہیں ان کے باہر لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں ۔
رفح میں ایک بیکری کے باہر قطار میں کھڑے سامی جودہ نے الجزیرہ ٹی وی کو بتایا کہ کئی بیکریاں ایندھن، گیس اور بجلی کی کمی کی وجہ سے بند ہو گئی ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ یہاں بہت زیادہ بھیڑ ہو گئی ہے، لوگ فجر سے پہلے سے صبح 11 بجے تک روٹی کے انتظار میں کھڑے ہیں،جو یہاں دستیاب ہے ،میرے گھر کی ضرورت اس سے کہیں زیادہ ہے ۔
واضح رہے کہ اسرائیلی کی غزہ پر اندھا دھند بمباری جاری ہے، شمال میں الشاتی اور جنوب میں خان یونس پناہ گزین کیمپس پر حملے میں بچوں سمیت مزید 56 فلسطینی بچے شہید ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ میں 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 182 بچوں سمیت مزید 704 افراد کو شہید کیا گیا جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 5 ہزار 800 تک چلی گئی۔
اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والوں میں 2 ہزار سے زائد بچے اور 1100 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ کل زخمیوں کی تعداد 15 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جنہیں اسپتالوں میں دواؤں اور ایندھن کی قلت کے باعث مزید مشکلات کا سامنا ہے۔