نئی دہلی: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیل کے سفاکانہ حملے میں 500 فلسطینیوں کی شہادت پر آج یوم سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے طاقت کے زعم میں معصوم اور بے کس مریضوں کو بے رحمی سے نشانہ بنایا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے غزہ کی پٹی میں بیپٹسٹ اسپتال پر تباہ کن اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسپتال پر بمباری سے اُٹھنے والے ان بلند شعلوں میں جلد ہی اسرائیل خود بھسم ہوجائے گا۔
ایرانی صدر نے غزہ کے اسپتال پر بمباری کا ذمہ دار امریکا اور اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس دل خراش قتل عام پر بدھ کو ملک بھر میں سوگ کا دن ہوگا۔ اسرائیل کے اس گھناؤنے جنگی جرم پر کسی بھی آزاد شخص کی خاموشی جائز نہیں۔
صدر ابراہیم رئیسی نے یہ بھی کہا کہ امریکا اور اسرائیل کی غزہ میں لگائی گئی آگ خود ان ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لی گی اور فتح مظلوم فلسطینیوں کا مقدر ہوگ
ادھر لبنان میں بھی ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے غزہ اسپتال پر حملے پر آج ملک بھر میں “یوم غم و غصہ” منانے کا مطالبہ کیا۔ اس دن ہڑتال کی جائے گی، سڑکوں اور چوکوں پر اسرائیل کے خلاف مظاہرے کیے جائیں گے۔
اس سے قبل ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے بھی اسپتال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے وحشیانہ جنگی جرم اور نسل کشی قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی بمباری کی دھمکی اور انخلا کے الٹی میٹم کے بعد سے 10 لاکھ سے زیادہ لوگ شمالی غزہ سے نقل مکانی کر کے جنوبی علاقے میں نقل مکانی کرچکے ہیں۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کو چھوٹے چھوٹے علاقوں میں محصور کیا جا رہا ہے، جہاں زندگی بچانے کی ضروری اشیاء بھی ختم ہو رہی ہیں۔ اقوام متحدہ نے امداد پہنچانے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بتایا کہ غزہ میں 115 صحت کے مراکز پر حملے کیے گئے ہیں جس کے باعث شہر کے زیادہ تر اسپتال میں کام بند ہوگیا ہے۔