30

اسرائیل کا الٹی میٹم، حماس کا غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان

وحشیانہ بمباری کے بعد اسرائیل نے غزہ سٹی کے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی کوشش شروع کر دی۔

اسرائیل نے 11 لاکھ فلسطینیوں کو شمالی غزہ خالی کرنے کے لیے 24 گھنٹوں کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

فلسطینی مزاحتمی تنظیم حماس نے غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔

اقوامِ متحدہ نے اسرائیل سے الٹی میٹم واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ سٹی کے رہائشی علاقہ خالی کر دیں اور شہری غزہ کی پٹی کے جنوب میں چلے جائیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ سٹی میں شدت کا آپریشن ہو گا، حماس شہریوں کو انسانی ڈھال بنا رہی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ سٹی میں شدت کا آپریشن ہو گا، شہری غزہ پٹی کے جنوب میں چلے جائیں۔

اس حوالے سے اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے مطابق بے دخلی کا خطرناک مشورہ غیر معینہ مدت کے لیے ہے۔

علاوہ ازیں اسرائیل کی جانب سے زمینی حملے کے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق اسرائیل غزہ کی سرحد پر زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے اور اس حوالے سے فوجی دستے، بھاری توپ خانے اور ٹینک جمع کیے جا رہے ہیں۔


حماس کے ترجمان خالد قدومی نے اسرائیلی حکم ماننے سے انکار کر دیا اور کہا ہے کہ فلسطین اپنی سر زمین چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے، 1948ء کی طرح دوبارہ مہاجر نہیں بنیں گے، شہادتیں بہت زیادہ ہیں، مشکلات ہیں لیکن اپنی زمین پر رہیں گے۔

اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حکم کےتباہ کن نتائج ہوں گے، تباہ حال انفرا اسٹرکچر اور ایندھن کی عدم دستیابی میں 11 لاکھ آبادی کا انخلاء ممکن نہیں۔

اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ پہلے ہی 4 لاکھ 23 ہزار فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں، اسرائیل غزہ کے شہریوں کو انخلاء کا حکم واپس لے۔


رپورٹس کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری سے جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 1570 ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد7 ہزار 200 سے بھی بڑھ گئی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں بجلی، پانی، خوراک اور میڈیکل سپلائی بند ہونے سے انسانی المیہ بھی جنم لینے لگا ہے۔

اسرائیلی بمباری سے غزہ شہر پہلے ہی ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، ملبےتلے دبے شخص کی ویڈیو سامنے آ گئی، جسے نکالنے کے لیے بھاری مشینری درکار ہے۔