25

غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو پاکستان سے جانا پڑے گا، جان اچکزئی

کراچی: بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ کوئی سیاسی دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا جو ریاست کی پالیسی کے سامنے کھڑا ہوگا کچل دیں گے، غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو پاکستان سے جانا پڑے گا۔

کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو میں جان اچکزئی نے کہا کہ ریاست نے چند اصولی فیصلے کیے ان پر سختی سے عمل کیا جائے گا، ہر روز غیر قانونی طور پر مقیم کئی خاندان واپس جا رہے ہیں۔

جان اچکزئی نے کہا کہ ملک میں رواں سال 20 خودکش دھماکوں میں سے 13 افغان دہشتگردوں نے کیے، مدارس سمیت کہیں بھی غیر قانونی سرگرمیوں پر آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ 250 کے قریب مدارس کی جیو ٹیکنگ کی گئی جو 80 افغانوں کے زیرِ استعمال ہیں، ان مدارس کو قانونی طور پر پاکستان کے ماتحت لا رہے ہیں۔

اسمگلنگ سے متعلق نگراں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بلوچستان میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے کارروائیاں جاری ہیں، اسمگلنگ کرنے والوں کو لانچوں میں بھی سمندر میں غرق کیا جائے گا، پوری طاقت کے ساتھ ریاست کی رٹ کو برقرار رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جس دن سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اسمگلرز کو لگام ڈالی اس دن سے ڈالر سستا ہو رہا ہے۔ جان اچکزئی نے کہا کہ سرحدوں پر اسمگلنگ کے خلاف سختی سے نمٹا جا رہا ہے، پاکستان میں تمام اقدامات عالمی قوانین کے مطابق ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اسمگلنگ سے فائدہ ہو رہا ہوتا تو بلوچستان میں پانی اور دیگر بنیادی سہولتیں ہوتیں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں بلوچستان سب سے آگے ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا صرف اس سال کا حجم 7 ارب ڈالر ہے، جو بھی افغان ٹرانزٹ سے سامان جا رہا ہے وہ اسمگل ہو کر واپس پاکستان آ رہا ہے۔